اوسلو (پ۔ر) پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے تمام نارویجن پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 28جون بروزمنگل اوسلوکے مرکزی علاقے میں پاسپورٹ میں نامعلوم جائے پیدائش کے متنازعہ اورامتیازی کالم کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں بھرپورشرکت کریں۔واضح رہے کہ ناروے کی موجودہ حکومت نے نارویجن پاسپورٹ کے حوالے سے ایک نیاقانون متعارف کروایاہے جس کے تحت ناروے کے پاسپورٹ میں نارویجن پاکستانیوں سمیت متعدد ملکوں کا پس منظررکھنے والے نارویجن شہریوں کی جائے پیدائش ’’نامعلوم‘‘ درج کی جائے گی۔ ناروے میں متعد دحلقوں خاص طورپرغیرملکی پس منظررکھنے والے شہریوں نے اس نئے قانون کو امتیازی سلوک قراردیاہے اور اس قانون کے واپس لینے کامطالبہ کیاہے۔
ناروے میں نسلی تعصب کے خلاف کام کرنے والی تنظیم ’’انٹی ریسسٹ سنٹر‘‘ اور ’’اوایم اوڈی‘‘نے مل کر اس مظاہرے کا اہتما م کیاہے جواوسلومیں شہریوں کی رجسٹریشن کے دفتراورٹیکس آفس کی عمارت سے 28جون بروزمنگل صبح 8بج کر45منٹ پر شروع ہوگا۔ چوہدری قمراقبال کاکہناہے کہ ناروے میں بسنے والی دیگرکمیونٹیزکے ساتھ ساتھ نارویجن پاکستانیوں کو اس مظاہرے میں بھرپورشرکت کرنی چاہیے تاکہ وہ پاسپورٹ سے متعلق اس امتیازی اورمتنازعہ قانون کے خلاف آوازبلند کرسکیں۔ انھوں نے کہاکہ ناروے ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں لوگوں کو پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ناروے کی حکومت غیرملکی پس منظررکھنے والے شہریوں کے اس جائز مطالبے کوتسلیم کرے گی اور پاسپورٹ میں شامل کئے گئے ’’نامعلوم جائے پیدائش ‘‘ کے خانے کو حذف کرکے ان لوگوں کی پہلے سے درج شدہ جائے پیدائش کو بحال کردے گی۔