روس نے کہا ہے کہ چاہے انتخابات کا نتیجہ کچھ بھی نکلتا ہے اور کسی کی بھی جیت ہوتی ہے، لیکن اس سے یہ نتیجہ برآمد ہو گا کہ امریکی جمہوریت کتنی بدعنوان ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
ایک ایسے موقع پر جب کہ امریکا بھر میں صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں، کریملین کے صدارتی ترجمان ڈمیٹری پسکوف نے امریکی ووٹروں کے لیے ایک اپیل جاری کی ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ روس کا امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
وہائٹ ہاؤس کریملین پر ڈیموکریٹک پارٹی کے کمپیوٹر ہیک کرنے،ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم سے متعلق ای میلز افشا کرنے، جن کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ اس میں روس کی خفیہ ایجنسی ملوث ہے، اور روسی میڈیا پر امریکی صدارتی امیدواروں کے بارے میں مہم چلانے کے الزامات عائد کرتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سال کے عرصے میں روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مرکزی کردار ادا کرنے کے بعد اب کریملین کی جانب سے یہ کہنا ہے کہ اسے سبو تاژ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ایک بعید از قیاس اور خلاف عقل بات ہے۔
روس کے صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو ہمارے ساتھ کافی مسائل ہیں۔
روسی ترجمان کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چاہے انتخابات کا نتیجہ کچھ بھی نکلتا ہے اور کسی کی بھی جیت ہوتی ہے، لیکن اس سے یہ نتیجہ برآمد ہو گا کہ امریکی جمہوریت کتنی بدعنوان ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
جب کہ دوسری جانب روس کا سرکاری ٹیلی وژن یہ کہہ رہا ہے کہ روحیں قبروں سے نکل کر ہیلری کے لیے ووٹ ڈال رہی ہیں۔