ممبئی ہائی کورٹ نے قراردیا ہے کہ بیوی کے کھانوں کا مذاق اڑاناظلم نہیں ہے،ملک میں ظلم کے کچھ اور بھی رویے ہیں۔
ممبئی ہائی کورٹ نےایک شخص کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ بیوی کو مارنا اور انگریزی کی مہارت میں کمی پر مذاق اڑانا قانون کے تحت ظلم کے مترادف نہیں ہے۔ اس شخص پر اپنی بیوی کو خودکشی پر اکسانے اوراس پر ظلم کرنے کا الزام تھا۔بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ ذہنی صدمے اور جذباتی زیادتی کےبارے میں عدالت کا یہ عمومی رویہ خطرناک ہے ۔ گجرات ہائی کورٹ نے بھی 2015 میں ایک عورت کی جانب سے سسرالیوں کی زیادتی کے مقدمہ میں ریمارکس دیئے تھے کہ محض مار اور سسرال کا سخت رویہ ظلم کے مترادف نہیں اورایسا نہیں کہ اس پرایف آئی آر درج کرائی جائے۔اگر ظلم کی تشریح کی جائےتوبھارتی عدالتی نظام میں تضادنظر آتاہے۔ دہلی ہائی کورٹ کہتی ہے کہ میاں بیوی کے درمیان احترام ، اعتماداورعزت کی کمی بھی ظلم کے زمرے میں آتی ہے۔