شیخوپورہ بائی پاس کے قریب محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میںکالعدم تنظیم سےتعلق رکھنے والا رضوان عرف آصف چھوٹواور اس کے3 ساتھی ڈاکٹرشاکراللہ عرف علی سفیان، نور الامین اور ایک نا معلوم دہشت گردمارا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ضلع مظفرگڑھ سےتعلق رکھنے والےآصف چھوٹو کےسرکی قیمت 30 لاکھ روپے مقررتھی، وہ22سال سےایک کالعدم تنظیم کے عسکری ونگ کا سرگرم رکن تھا۔ اس نے ریاض بسرا اور اکرم لاہوری کے ساتھ مل کر سیکڑوں افرادکوبےدردی سےقتل کیا۔آصف چھوٹو مومن پورہ قبرستان لاہور، ملتان امام بارگاہ اوربہاولپور میں ایرانی کیڈٹس پر حملوں سمیت پنجاب، سندھ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں200 سے زائد افراد کے قتل میں ملوث تھا۔وہ 2005ء سے 2012ء تک جیل میں رہا، 2012ء میں ضمانت پررہا ہو گیا تھا۔ رہائی ملنے کے بعدبھی اس نےدہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھیں۔اس کے ساتھ مارےجانےوالےڈاکٹرشاکر عرف علی سفیان کے متعلق بتایا گیاہے کہ وہ کے پی کے میں 50 افراد کے قتل جبکہ تیسرا دہشت گردنورالاامین راولپنڈی میں ایک انسپکٹرراجا ثقلین سمیت 20 افراد کے قتل میں ملوث تھا۔