اب ہوگا پاکستان کا راج :عمران خان نے دنیا سے امریکہ اور بھارت کی نمبرداری ختم کرنے کے لیے شاندار قدم اُٹھا لیا ۔۔۔۔اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی امریکی وزیر خارجہ مائیک پوم پیو سے ملاقات زیر بحث ہے۔اسی متعلق معروف تجزیہ نگار حبیب اکرم کا کہنا تھا
کہ میں سیاست میں بطور طالب علم جن چیزوں کو نہیں سمجھ پایا وہ یہ ہے کہ آخر وہ کون سا فیصلہ سازی کا عمل ہے جس سے گزرتے ہوئے ہم ایک موقف اپناتے ہیں۔ہم سب کو پتہ ہے کہ جب امریکہ سے کوئی پاکستان آئے گا تو وہ ” ڈو مور” کا مطالبہ لے کر آئے گا۔اور اس ڈو مور کا مطلب بھی سب سمجھتے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ سمجھنا پڑے گا کہ ہمارے “نو مور ” کا مطلب کیا ہے۔اور ہمیں اپنی ریاست میں کوئی ایک جگہ بھی ایسی میسر نہیں ہے جہاں جا کر ہم اس کا مطلب پوچھ سکیں۔وزیر خارجہ سے بات کریں تو وہ لمبی تقریر کر دیں گے جس
میں موٹے موٹے الفاظ کا استعمال ہو گا۔لیکن یہ ملک ہمارا بھی ہے۔ہمیں بھی ہر بات کا علم ہونا چاہئیے۔لیکن وزارت خارجہ کے افسران سے ملیں تو انہیں سب معلوم ہو گا لیکن یہ معلوم نہیں ہو گا کہ امریکہ کیا چاہتا ہے۔مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ عمران خان سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان کے پاس ایک ون لائنر موجود ہے۔۔عمران خان کہتے ہیں کہ ہم آپ کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے اور دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔جب کہ اسی متعلق سعد رسول کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور ہماری فوج نے واضح کر دیا ہے کہ امریکہ کی فارن ایڈ نہیں چاہیے، افغانستان میں امریکہ کی جنگ نہیں لڑیں گے، ڈیورنڈ لائن پر جنگلہ لگائیں گے تا کہ یہ الزامات ختم ہوں کہ افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس میں پاکستان ملوث ہے۔