پہلے زمانے کی جادوئی کہانیوں میں شہزادوں کی سواریاں اڑن قالین ہوا کرتے تھے، لیکن اب اس کی جدید قسم اڑن گاڑیوں کی شکل میں بھی سامنے آنے والی ہے بلکہ ایسی ہی ایک اصل ڈیوائس تیار بھی ہوگئی ہے۔
سلواکیہ کی ایک کمپنی نے ایرو موبل نامی گاڑی تیار کی ہے جس میں ایندھن کے طور پر عام پیٹرول استعمال ہوسکتا ہے جبکہ ٹینک بھرنے پر اس کے ذریعے 430 میل تک کا سفر کیا جاسکتا ہے۔
سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ اڑنے والی گاڑیاں 2017 میں فروخت کے لیے پیش کی جارہی ہیں مگر انہیں چلانے کے لیے ڈرائیونگ کی بجائے پائلٹ لائسنس کی ضرورت ہوگی۔
جی ہاں یہ کوئی افسانوی یا تجربوں تک محدود اڑن گاڑی نہیں بلکہ حقیقی اور عام لوگوں کے لیے تیار کی جارہی ہے۔
دو نشستوں والی اس گاڑی کو ہوا کے ساتھ ساتھ سڑک پر بھی دوڑایا جاسکتا ہے۔
سڑک پر اس کے ونگز یا پَر اندر کی جانب مُڑ سکتے ہیں جبکہ پرواز کے لیے وہ باہر نکل آتے ہیں۔
تاہم اس کو اڑانے کے لیے سڑک یا رن وے پر 650 فٹ تک دوڑانا پڑتا ہے جس کے بعد یہ ٹیک آف کرتی ہے۔
ایک بار فضاء میں پہنچنے کے بعد یہ 124 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتی ہے۔
عام طور پر اڑنے والی گاڑیوں کی تیاری میں ایرو ڈائنامکس کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے یعنی گاڑیوں کے لیے ڈاﺅن فورس جبکہ طیاروں کو اوپر لے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اسی لیے ایرو موبل کی ساخت میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں تاکہ اسے مختلف اقسام کے سفر میں مشکل کا سامنا نہ ہو۔
اگرچہ ایروموبل کو تیار کرنے والے اسے گاڑی قرار دیتے ہیں مگر اس کی رجسٹریشن طیارے اور گاڑی کے طور پر کرانے کی ضرورت ہوگی (امریکا میں)، یعنی اس کے مالک کو ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ پائلٹ لائسنس کی بھی ضرورت ہوگی۔
مگر اس ٹیکنالوجی کو لمبے سفر کے لیے ٹکٹوں کے حصول کی جھنجھٹ سے نجات اور جلد پہنچنے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اڑن گاڑی کمرشل بنیادوں پر بہت جلد فروخت کے لیے پیش کی جائے گی اور ایسا 2017 تک ہونے کا امکان ہے۔