نیویارک: پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ میں نیوکلیئرسپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے منصفانہ اورغیرامتیازی رویہ اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئی اے ای اے (انٹرنیشنل ایجنسی برائے ایٹمی توانائی) کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے قائم مقام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان نیو کلیئر سپلائر ملک بننے کی پوری اہلیت رکھتا ہے، پاکستان نے این ایس جی، ایم ٹی سی آراورآسٹریلیا گروپ کا معیاراختیار کر رکھا ہے جب کہ پاکستان نے رضا کارانہ طورپراین ایس جی گائیڈ لائنز بھی اپنا رکھی ہیں۔
قائم مقام مستقل مندوب نبیل منیر نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال کاحامی ہے، ہمیں توانائی، صحت، ادویات، زراعت کے شعبے میں جوہری آپریشنز کا تجربہ ہے، دنیا کی چھٹی بڑی آبادی کے حامل ملک کے طور پر پاکستان سماجی واقتصادی ترقی کو اولین ترجیح سمجھتا ہے اور 55 سال سے ایٹمی ٹیکنالوجی کوسماجی و اقتصادی ترقی کے لئے استعمال کررہا ہے۔
نبیل منیرنے کہا کہ آئی اے ای اے اپنے ٹیکنیکل تعاون پروگرام کے تحت پاکستان کا شراکت دارہے، پاکستان ایٹمی اور ریڈیالوجیکل تحفظ کے اقدامات سے عالمی ادارے کو باقاعدہ آگاہ کرتا ہے جب کہ پاکستان ایٹمی ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد و ضوابط آئی ا ے ای اے معیار کے مطابق ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان نے جوہری تحفظ کی تربیت کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سکیورٹی بھی قائم کیا اوراسکول میں تابکاری سے بچاؤ کی تربیت کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ لیباریٹریاں بنائی گئی ہیں۔