ریاض…….سعودی عرب میں انوکھامقابلہ موٹاپا: خاموش بھوت ہورہا ہےجس میں لوگوں کو وزن کم کرنے کے لیے انعام دیے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب حد سے زیادہ وزنی لوگوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں اس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ سب سے بڑا انعام زیادہ وزن کم کرنے والے کو دیا جاتا ہے اور اس مقابلے میں سعودی اور غیر سعودی دونوں شرکت کر سکتے ہیں۔اخبار سعودی گزٹ کے مطابق اس کے تحت موٹے افراد کو وزن کم کرنے کے لیے براہ راست امداد، انعام اور مفت علاج کے ذریعے تحریک دی جا رہی ہے۔ اس پیش قدمی کے سربراہ شہزادہ عبدالرحمن بن فیصل کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر انعامات ٹی وی پروگرام کے ذریعے پیش کیے جائیں گے تاکہ لوگوں کو اس میں شامل ہونے کی تحریک ملے۔ اس کے بعد ایک ہزار لوگوں کو 20 افراد کے گروپ میں 50 ہسپتالوں کے ذمے کیا جائے گا اور پھر ان میں آنے والی وزن میں کمی کو دیکھا جائے گا۔دنیا بھر میں موٹاپے میں اضافے سے مختلف قسم کے امراض میں اضافہ ہوا ہے،منتظمین اسے مقابلہ کہنے سے گریز نہیں کرتے اور چھ ماہ بعد جو شخص سب سے زیادہ وزن کم کرے گا وہ اس انعام کا حقدار ہوگا۔ سعودی گزٹ کے مطابق اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کلینک کو بھی انعام دیا جائے گا۔جدہ عرب نیوز کے مطابق گذشتہ دس برسوں کے دوران موٹے لوگوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے اور کنگ فہد جنرل ہسپتال میں تقریباً ڈیڑھ ہزار افراد وزن کم کرنے کے لیے سرجی کی لائن میں لگے ہوئے ہیں۔دنیا میں موٹے لوگوں کی فہرست میں ٹونگا پہلے نمبر پر ہے جبکہ سعودی عرب میں 71 فی صد افراد کا وزن زیادہ ہے یا موٹاپے کا شکار ہیں اور دنیا میں اس کا مقام 14 واں ہے۔