سرینگر: لوگ گھروں سے نکل آئے ،مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، آنسو گیس کے گولے داغے جبری مذاکرات کا کوئی جواز نہیں: حریت کانفرنس
مقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے مونگہ ہامہ میں لوگوں نے بھارتی فوج کے آپریشن کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ، بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے گزشتہ شام مونگہ ہامہ میں علاقے کا محاصرہ کرلیا اور گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کر دی جس کے خلاف لوگ گھروں سے باہر آئے اور احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔
بھارتی فورسز نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے ۔ ادھر حریت کانفرنس نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیر بارے بھارتی مذاکرات کار سے بات چیت کرنے کیلئے علی گیلانی پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھارت کا ایک سرکاری نمائندہ حریت چیئرمین سے ملاقات کیلئے انکی رہائش گاہ پر آیا تاہم حریت کانفرنس نے کہا کہ اس طرح کے جبری مذاکرات کا کوئی اخلاقی یا سیاسی جواز نہیں ہوسکتا۔
دوسری طرف بھارتی حکومت کے مذاکرات کار برائے جموں وکشمیر دنیشور شرما نے سرینگر آمد سے ایک روز قبل ایک انٹرویو میں کہا کہ کشمیر میں بات چیت شروع کرنے سے قبل کسی کو بھی اس کے نتائج پر نہیں پہنچنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ مجھے میری کوششوں سے پرکھا جائے ، شرما نے کہا میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ راتوں رات صورتحال کو تبدیل کر سکوں۔