ننکانہ صاحب(محمد قمر عباس) پسند کی شادی کرنے والی اٹھارہ سالہ لڑکی کے متضاد بیانات۔ ہائی کورٹ میں اغوا اور زیادتی کی تصدیق کی جبکہ دوبارہ اسی لڑکے کے ساتھ فرار ہو کر شادی کر لی ۔ مغویہ نے پی ٹی آئی کے مقامی رہنما پیر پپو شاہ کے خلاف (ونی )کرنے کے الزامات عائد کر دئیے ۔الزامات ثابت ہو جائیں تو ضلع چھوڑ دوں گا۔ پیر پپو شاہ ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر ننکانہ کے گاؤں نبی پور پیراں کے محمد اکبر اعوان نے 24-02-2016کو تھانہ میں درخواست دی کہ موڑ کھنڈا کے ابو سفیان ، خالد جاوید اور محسن نے اس کی اٹھارہ سالہ بیٹی فوزیہ کواغوا کر لیا ہے ڈیڑھ ماہ بعد پولیس نے مغویہ کو با زیاب کر کے سول عدالت ننکانہ میں دئیے گے 164کے بیانات کی روشنی میں ملزمان کے خلاف کاروائی شروع کی توملزمان ابو سفیان وغیرہ نے 21-04-2016 کوہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی عدالت عالیہ میں بھی فوزیہ نے اپنے والد کے موقف کی تائید کرتے ہوئے والد کے ساتھ جانے کی استدعا کی ۔ جس کے بعد پولیس نے 25-04-2016کو ملزمان کے خلاف اغواء اور زنا کا مقدمہ درج کرلیا 15روز بعد ملزمان نے فوزیہ کو اس کے والد کے گھر سے دوبارہ گن پوائنٹ پر اغوا کر لیا جس کا مقدمہ 09-05-2016کو تھانہ صدر ننکانہ میں درج ہواحیران کن صورت حال گزشتہ روز اس وقت پیدا ہوئی جب مغویہ نے ملزم ابو سفیان سے نکاح کر کے میڈیا میں یہ بیان دیا کے مجھے ننکانہ کی با اثر سیاسی شخصیت پیر پپو شاہ جو کہ سابق ڈی جی آئی بی بریگیڈر (ر)اعجاز شاہ کا بھائی اور پی ٹی آئی کا ضلعی رہنما ہے ۔ نے ابو سفیان کے والد کو حکم دیا ہے کہ فوزیہ اور مقدمات خارج کرنے کے بدلے اپنی دو بیٹیاں (ونی )کریں صحافیوں نے ڈی پی او ننکانہ رانا ایاز سلیم سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ الزام بے بنیاد ہے۔ پیر پپو شاہ سے رابطہ پر اس نے کہاکہ اس سلسلہ میں کوئی پنچائیت نہ ہوئی ہے یہ الزام ثابت ہو جائے تو میں ہر سزا بھگتنے کو تیا ر ہوں ملزمان( ن) لیگ کے رہنماؤں کی ایماء پر ہم پر بے بنیا د الزام لگا رہے ہیں ۔فوزیہ کے والد اکبر اعوان نے بتایا کہ فوزیہ 09تاریخ سے ابو سفیان کے پاس ہے جو اسے ورغلااور ڈرا کر غلط بیانات دلوا رہا ہے کیونکہ اگر لڑکی ہمارے پاس ہوتی تو پھر ہی ہم کوئی مطالبہ کر سکتے تھے جبکہ ابو سفیان کی تمام بہنیں شادی شدہ ہیں اس نے مزید کہا کہ ملزمان ابو سفیان اور اس کا والد محمد اسلم اتنے تیز طرار ہیں کہ تین روز قبل تھانہ مانگٹانوالہ میں میرے بیٹے امجد ، بھانجے منیر ، دوست رحیم بھٹی اور مجھ پر ابو سفیان کی 75 سالہ والدہ کے اغوا کی جھو ٹی درخواست دے دی ہے تا کہ ہمیں مقدمہ کی پیروی سے باز رکھا جائے اکبر اعوان نے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ بے بنیاد اور جھوٹے الزامات شائع کرنے سے پہلے تصدیق کر لیا کریں اورڈی آئی جی شیخوپورہ رینج سے اپیل کی ہے کہ مغویہ کو برآمد کر کے دارلامان بھجوایا جائے تاکہ وہ بے خوف ہو کر آزاد دانہ اپنی رائے دے سکے