counter easy hit

تلہ گنگیو، سرکاری افسران کو سر پہ نہ چڑہاؤ

Excesses Operation

Excesses Operation

تحریر : عامر نواز اعوان
محترم قارئین !تجاوزات کے خلاف آپریشن سے تلہ گنگ کی جو حالت زار ہے سب اس سے باخو بی واقف ہیں۔ کس کا نقصان ہوا کس سے زیا دتی ہو ئی میں اس مو ضو ع کی طر ف تو نہیں جا تا کیو نکہ دشمن کا بھی نقصان ہو تو اس پر خوشی نہیں منا نا چا ہیے اور میں تو اس لئے کسی کے نقصان کو بھی بیان نہیں کر رہا کہ اس بات کو موضوع بحث لا کر کسی کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔لہذا میں اس آپریشن کے بعد تلہ گنگ کی عوامی حا لت کو اور شہر کی صفا ئی کی حا لت کو مو ضو ع بحث لا ؤں گا۔

مو جو دہ ہو نے وا لے آپریشن میں کچھ ایسے احباب سامنے آئے کہ جنہوں نے اے سی وسیم خان کے اس عمل کواس قدر سراہا کہ جیسے ان کو تلہ گنگ کی عوام سے بہت سخت دشمنی تھی مجھے اس بات سے کو ئی اختلاف نہیں کہ انہوں نے وسیم خان کو سپورٹ کیا یا کسی اور کو ، میرا سوال یہ ہے کہ جو خواہ مخواہ اے سی کے نعرے لگا تے رہے کیا کبھی اے سی نے ان کو گھا س بھی ڈالی عوام میں وہ بے شک یہ ظاہر کریں کہ اے سی وسیم خان ان کی بات سنتا ہے یا ان کے قریبی مراسم ہیںصرف تصاویر کسی کے ساتھ بنوالینااس سے تعلقات ظاہر نہیں کرتا۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ وسیم خان کے نخرے کا یہ عالم ہے کہ وہ تو کسی فرد واحد سے سیدھا ہا تھ لے کے راضی نہیں معلوم نہیں اس کو کس چیز کا گھمنڈ ہے ۔ حا لا نکہ اسی عوام کے ٹیکس سے وہ تنخواہ لیتا ہے ۔ اور اسی عوام کو نخرے دیکھا تا ہے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ہما ری عوام کا یہ علاج ہے کیو نکہ نہ ان میں اتفاق ہے اور نہ ہی یہ کسی سرکاری افسر کو اس کی اوقات میں رکھتے ہیں بلکہ اس کے جبر کا نشا نہ بننے میں خود کو پیش کر دیتے ہیں،اس کی خوا ہ مخواہ کی چاپلوسیاں کر نے کی کو شش کر تے ہیں تا کہ جناب کا قرب حاصل ہو اور پھر خود ہی اس سرکاری افسر کو ڈان ، دبنگ وغیرہ کے نام دے کر ہیرو بنا نا شروع کر دیتے ہیں اور ہماری تلہ گنگ کی عوام کی ناکا می کا سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے۔

اے سی وسیم خان نے جو تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا اس کے غلط یا درست ہو نے پر بحث کا کو ئی فائدہ نہیں کیو نکہ جب ہماری تلہ گنگ کی عوام نے خود اپنے ہاتھوں سے پراپرٹی گورنمنٹ کے حوا لے کی ہے تو پھر اس میں الجھنے کی ضرورت ہی نہیں بس میرا تو اک ہی کہنا ہے کہ اک سرکاری افسر کو عوام کا خیر خواہ ہو نا چا ہیے اور عوام کے ساتھ اس کا رویہ ایسا ہو کہ عوام اپنے معاملات لے کر آسا نی سے اس کے پاس جا سکے وسیم خان کو بھی اپنا رویہ بدلنا چا ہیے تا کہ عوام اپنے حقیقت پر مبنی معاملا ت اس کے پاس لے جا سکے ابھی تو یہ صورت حال دیکھنے کو مل رہی ہے کہ دیہاتوں سے لوگ درخواستیں جمع کرا رہے ہیںاور اپنی درینہ دشمنیاں مٹا نے کی بھر پور کو شش میں ہیں۔

اس آپریشن کے بعد عوام میں بہت زیا دہ دوریاں پیدا ہو ئی ہیں کچھ احباب نے خواہ مخواہ خود کو اے سی کا چہیتا گردانا جس کی وجہ سے عوام کے دلوں میں ان کے خلاف اک نفرت دیکھنے کو مل رہی ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ صرف اک مخصوص ٹولہ جس کا سنجیدہ لوگوں سے کو ئی تعلق نہیں وہ ہی خوشیاں منا نے اور اے سی کا چہیتا بننے کی باتیں کر تے دیکھا ئی دیتے ہیں جبکہ میری را ئے ہے ان تمام غیر سنجیدہ دوستوں سے کہ کسی کے نقصان پر خوش نہ ہوں اور خود کو عوام کی نفرت کا نشا نہ نہ بنا ئیں بلکہ محبتیں سمیٹیں اور محبتوں کا پرچار کریں۔

اے سی وسیم خان کی نظریں تو صرف آج کل کسی کی دکان گرا دوتو کسی کو دس فٹ پیچھے کر دویا کسی کو سیل کردو پر ہی لگی ہو ئی ہیں جبکہ ایک ایڈمنسٹریٹر کا کام پورے علاقے کی طرف توجہ دینا ہے ۔ تلہ گنگ کی گلیوں اور نالوں کی حالت یہ ہے کہ کل معمولی سی بارش ہو ئی اور پیدل چلنا ہی محال ہو گیا ۔ نالے گندگی سے اٹے پڑے ہیں ان کا کو ئی پرسان حال نہیں ، پو رے شہر کی صفا ئی کا یہ عالم ہے کہ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے دیکھا ئی دیتے ہیں ان کی طرف اے سی وسیم خان کی کو ئی تو جہ نہیں۔

تلہ گنگ کی عوام سے گذارش ہے کہ آپس میں اتفاق پیدا کریں اور سرکاری افسران کو ان کی ذمہ داریاں یاد کرا ئیںتلہ گنگ ہم سب کا ہے کسی سرکاری افسر کا نہیں ہے وہ تمہارے ہی ٹیکس پر پلتا ہے اس لئے اس کو سر پر تب بٹھا ئیں جب وہ تمہا رے شہر کی بہتری کو مدنظر رکھے۔۔ اے وسیم خان سے گذارش ہے کہ پرا نے لا ری اڈے سے پنجاب بنک تک ہی تلہ گنگ نہیں بلکہ تلہ گنگ کا نقشہ گو گل پر دیکھنا تو معلوم ہو گا کہ تلہ گنگ کی کا فی آبادی اور طرف بھی رہتی ہے۔

اس لئے صفا ئی کی طرف تو جہ دیں اور نالوں کی صفا ئی کرا ئیں عوام بہت زیادہ مسائل کا شکار ہے اور جب سے آپ آئے ہیں تلہ گنگ کی عوام کو تب سے سکھ کا سانس نصیب نہیں ہو رہا اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ نے کا میاب تجاوزات آپریشن کر لیا بلکہ عوام کے اور بھی مسائل ہیں

تلہ گنگ کی گلیوں کی یہ حا لت ہے کہ مین ھول کھلے پڑے ہیں نمازیوں کے لئے بہت دشواری ہے اور اس کے علاوہ محلوں میں رہنے والوں کے لئے گندگی پھینکنے کی جگہ بھی نہیں اور نہ ہی کسی جگہ پر کو ئی ڈرم ٹی ایم اے کی طرف سے لگا یا گیا۔ یہ دیکھنے میں تو کچھ معمولی معمولی مسائل ہیں لیکن جن کو درپیش ہیں ان سے جا کر پو چھیں اے سی وسیم خان عوام کے ان مسائل کو حل کروتا کہ کچھ آخرت کا توشہ بھی اکٹھا کر سکو۔

Malik Aamir

Malik Aamir

تحریر : عامر نواز اعوان
0300-5476104
aamir.malik26@yahoo.com