کراچی(ویب ڈیسک) حیدرآباد میں ریسٹورنٹ سے مبینہ مضر صحت چپس کھانے سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا۔ جڑواں بہن تشویشناک حالت میں ہسپتال میںزیرعلاج ہے،، یہ چپس شہر کے معروف فوڈ پوائنٹ سے لے کر کھائے گئے ،، جس کے نتیجے میں 4 سالہ بچہ ہمایوں عمر جاں بحق ہوگیا حیدرآباد کے علاقے چاندنی سینٹر سے سرکاری افسر عبدالستار کے بچوں نے ایک فوڈ پوائنٹ سے چپس لے کر کھائے۔ جس کے نتیجے میں 4 سالہ بچہ ہمایوں عمر جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کی بہن علیزہ کی حالت خراب ہوگئی جو تاحال ہسپتال میں زیر علاج ہے،، واقعے کے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ حرکت میں آئی اور فوڈ پوائنٹس سے کھانے کے نمونے حاصل کر کے لیبارٹری بھیج دیئے۔ فوڈ سینٹر کو بھی سیل کر دیا گیا جبکہ پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے تین ملازمین کو حراست میں لے لیا۔ واقعہ کا تاحال مقدمہ درج نہ کیا جاسکا،، والد کے مطابق ڈاکٹروں نے بتایا کہ بچوں کی حالت کسی زہریلی چیز کے کھانے سے خراب ہوئی،، بچوں کے والد نے نجی اسپتال کی انتظامیہ پر بھی الزام عائد کیا کہ اسپتال کے عملے نے غفلت برتی اور بیٹےکا پیٹ واش نہیں کیا۔انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) حیدرآباد کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا،، پولیس نے چاندنی کے علاقے میں واقع چار فوڈ پوائنٹس بند کرادیئے جبکہ چاروں پوائنٹس کے مینیجرز کو بھی حراست میں لے لیا،، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کینٹ عبداللہ لُک کے مطابق چاروں فوڈ پوائنٹس سے نمونے لیے جائیں گے اور جس کے نمونے غیر معیاری ہوئے اسے سیل کردیا جائے گا،، واضح رہے کہ رواں برس 10 نومبر کو کراچی کے ایک ریسٹورنٹ میں بھی 2 بچے مضرِ صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔