اسلام آباد(ایس ایم حسنین) اسلامی تعاون کی تنظیم کے آزادانہ مستقل انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں تین معصوم کشمیری مزدوروں کے ماورائے عدالت قتل کے اعتراف پران کے اقدام کی شدید مذمت کی۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے کی طرف سے سلسلے وار ٹوئٹر پیغامات میں قابض بھارتی فوج کے 18 ستمبر 2020 کے سیکورٹی فورسز کے سپیشل قانون کے تحت کی گئی بھاری غلطی کے اعترافی بیان کی بھی شدید مذمت کی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس گھناؤنے فعل اور ہندتوا نظریہ کے نفاذ نے انسانی حقوق کے اداروں کی تشویش میں اضافہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ریاست کی مرضی ومنشا کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے ذریعہ اس طرح کے جرائم کی شدت بار بار عالمی خدشات کو تقویت دے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق اور اسلامی تعاون کی تنظیم کے ذریعہ اس کی وسیع پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔ اسلامی تعاون کی تنظیم کے ادارہ برائے انسانی حقوق نے اقوام متحدہ کے زیرسایہ تینوں کشمیری مزدور نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کیلئے انکوائری کمیشن کا بھی مطالبہ کیا ہے اور بھارت حکومت سے فوری طور پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے اور آرمڈ فورسز سپیشل ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے گھنائونے قوانین پر نظر ثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔