counter easy hit

اسلامی تعاون تنظیم ، پہلی مرتبہ 4 اہم عہدوں پر خواتین تعینات

OIC, the first female appointed 4

OIC, the first female appointed 4

جدہ…… اسلامی تعاون تنظیم یعنی او آئی سی میں چار اہم عہدوں پر خواتین کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے بعد او آئی سی کو دنیا کی سب سے بڑی عالمی تنظیم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔تنظیم کا قیام 1969میں عمل میں آیا تھا۔ اس طرح 47سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کو کلیدی عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ تاہم دیگر عہدوں پر تعینات خواتین کو بھی شامل کرلیا جائے تو اوآئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ میں ملازم خواتین کی مجموعی تعداد 12ہوگئی ہے۔اہم عہدوں پر تعینات کی جانے والی خواتین کا تعلق سعودی عرب، ماریطانیہ، الجزائر اور یمن سے ہے۔ان میں شامل مہلہ احمد طالبنا کو ثقافتی ، سماجی و خاندانی امور کی سربراہی دی گئی ہے۔ ان کا تعلق ماریطانیہ سے ہے ۔وہ2005 سے 2007 تک ماریطانیہ کی وزیر ثقافت بھی رہ چکی ہیں۔مہامصطفیٰ عقیل ، او آئی سی کے میگزین کی سربراہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں او آئی سی کے کردار اور سرگرمیوں کو اجاگر کریں گی۔ خصوصاً مسئلہ فلسطین اور القدس نیز مسلم اقلیتوں ، مغرب میں اسلام فوبیا، بعض ممالک میں فرقہ وارانہ کشمکش اور انتہاء پسندی و دہشت گردی کے انسداد جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کریں گی۔ مہا کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔الجزائر کی ڈاکٹر فضیلہ قرین کو سماجی امور کے ادارے کی ڈائریکٹر تعینات کیاگیا ہے جبکہ نوریہ عبداللہ الحمامی کو یورپی یونین اور عالمی تنظیموں کی انچارج اور انسانی حقوق دفتر کا ڈائریکٹر مقرر کیاگیا ہے۔ ان کا تعلق یمن سے ہے۔ یہ پہلی یمنی خاتون ہیں جو سفارتی مشن کا حصہ بنی ہیں۔ یہ او آئی سی کے نئے اورمثبت کردار کو مضبوط بنانے کا عزم رکھتی ہیں۔