تہران………ایران کے خلاف عالمی طاقتوں کی پابندیوں کے خاتمے کے بعدتیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی جاری ہے، اس صورتحال کے باعث خلیج کی عرب ریاستیں پریشان ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پر عائد یورپی یونین اور امریکا کی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے اعلانات کے فوری بعد تہران نے اپنے خام تیل کی برآمد بحال کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں،اور وہ اس صورتحال پر کافی خوش ہے۔ پابندیوں کے خاتمے کے محض چند ہی گھنٹے بعد بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتیں گرنا شروع ہو گئیں۔رپورٹ کے مطابق خلیج کی عرب ریاستوں کو ہونے والی آمدنی کا 80 فیصد سے بھی زائد حصہ تیل کی برآمد سے حاصل ہوتا ہے۔ لیکن اب ان عرب ممالک کا مسئلہ یہ ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران اگر عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں 65 فیصد کم ہوئی تھیں تو سال روں کے محض دو ہفتوں میں ان قیمتوں میں مزید 20 فیصد سے زائد کمیہو چکی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک سعودی عرب ہے،جہاں اسٹاک مارکیٹ میں سات فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی۔قطر ،کویت ابوظہبی اور دبئی اسٹاک ایکسچینج میں بھی مالیاتی خسارہ دیکھاجار ہا ہے۔