کینز: پرانا ’استاد‘ ہی کینگروزکے لیے خطرہ بن گیا، پاکستان نے میزبان قلعے فتح کرنے کیلیے ’’گھر کے بھیدی‘‘سے امیدیں باندھ لیں۔ بیٹسمین اسد شفیق نے کہاکہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر آسٹریلیا کے بارے میں سب کچھ جانتے اور ہماری بھرپور مدد کررہے ہیں، شارٹ پچ بالز کا مقابلہ میں کٹ شاٹ سے کروں گا، ہم خود کو سوئنگ بولنگ کا سامنا کرنے کیلیے تیار کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نومبر 2011 سے جون 2013 تک کینگروز کی کوچنگ کرچکے،اب وہ باقاعدہ آسٹریلوی شہری بھی بن چکے ہیں، گرین کیپس کو امید ہے کہ ان کی مدد سے وہ میزبان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے کا تاریخی کارنامہ انجام دینے میں کامیاب رہیں گے۔ اس بارے میں مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق نے کہاکہ ٹیسٹ کرکٹ ہمیشہ ہی کافی مشکل رہی ہے، آسٹریلیا میں کھیلنے کا چیلنج یو اے ای کے مقابلے میں یکسر مختلف ہے، اس لیے ہم یہاں پر اچھی اور مثبت کرکٹ کھیلنے کیلیے پُرامید ہیں، مکی آرتھر یہاں کی کنڈیشنز سمیت ہر چیز کے بارے میں جانتے اور ہماری بہت زیادہ مدد کررہے ہیں۔
اسد شفیق مزید کہا کہ کوچ نے میرے ساتھ تین نکات پر بات کی، کٹ شاٹ پر دھیان دینے کا بھی کہاکیونکہ یہاں مجھے گیند کو کٹ کرنے کیلیے اچھا باؤنس ملے گا، اسی لیے میں اس پر توجہ دے رہا ہوں، ویسے بھی ہم سب کافی محتاط ہیں کیونکہ نیوزی لینڈ میںہماری سیریز اچھی نہیں گزری، یہاں پر ہمیں پوری قوت صرف کرتے ہوئے کم بیک کرنا ہوگا، اسد شفیق نے کہا کہ میں پہلی بار آسٹریلیا میں کھیلنے کی وجہ سے کافی پُرجوش ہوں، مجھے پوری امید ہے کہ اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔ گلابی گیند سے ڈے اینڈ نائٹ میچ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میرا یو اے ای میں پنک بال سے کھیلنے کا تجربہ کافی اچھا رہا مگر وہاں پر گیند زیادہ سوئنگ نہیں ہوئی تھی،البتہ اس کے الٹ ہو گا۔