ممبئی: لیجنڈری اداکار اوم پوری کے پوسٹ مارٹم نے موت پر کئی شکوک و شبہات کو جنم دے دیا جس کے بعد ان کی ہارٹ اٹیک سے موت متنازع ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز اچانک ہی عالمی شہرت یافتہ لیجنڈری اداکار اوم پوری ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے تھے جن کی موت نے بالی ووڈ کو سوگوار کردیا تھا لیکن اداکار کے پوسٹ مارٹم نے ان کی طبعی موت پر کئی سوالات چھوڑ دیئے ہیں اور اب موت کا معمہ حل کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار اوم پوری کی لاش گھر کے کچن کے قریب برہنہ حالت میں ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں ان کے سر پرڈیڑھ انچ گہرے زخم کا نشان اورسرمیں جگہ جگہ بلڈ کلاٹنگ پائی گئی ہے جس نے ان کی موت پر کئی قسم کے سوالوں کو جنم دے دیا ہے جب کہ موت سے ایک رات قبل اوم پوری ہدایت کار خالد قدوائی کے ہمراہ تھے جنہوں نے اداکار کی ان کی سابقہ اہلیہ نندتا پوری سے لڑائی کا انکشاف کیا تھا تاہم نندتا نے بالی ووڈ ہدایت کار خالد قدوائی اور اوم پوری کے ڈرائیورمشرا کو ان کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سابقہ اہلیہ کے الزام کے بعد پولیس نے لیجنڈری اداکار اوم پوری کی موت کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور ہدایت کارخالد قدوائی سے 2 گھنٹے تک تھانے میں تفتیش بھی کی جب کہ پولیس نے اداکار کے ڈرائیور سمیت آخری روز ان سے ملنے والے تمام افراد کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوم پوری کے بیوی نندتا اور بیٹے ایشان کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اداکار اوم پوری اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جن کی موت کا سبب ہارٹ اٹیک قرار دیاتھا۔