کراچی……پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ دو فروری کو آپریشن بند کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں۔
پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے سینیٹر مشاہد اللہ کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری چھ ماہ مؤخر ہو یا ایک سال، کسی صورت قبول نہیں،حکومت پی آئی اے کو کارپوریشن سے پبلک لمیٹڈ بنانے کا جواز پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ دو فروری کو پی آئی اے آپریشن بند کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں، ادھر ہیڈ آفس پر دھرنا دینے والے پی آئی اے ملازمین کے صبر کا پیمانہ چوتھے روز لبریز ہوگیا، ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی ملازمین اٹھے اور حکومت اور نج کاری کے خلاف نعرے لگاتے جناح ٹرمینل کی طرف چل پڑے ۔۔جناح ٹرمینل کے سامنے ملازمین نے دھرنا دے دیا جس سے ایئرپورٹ کا راستہ بند ہوگیا۔ مسافروں کو ایئرپورٹ پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لوگ دور سے سامان اٹھائے ایئرپورٹ جاتے دیکھے گئے، دھرنے کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی ایئرلائنز کی متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں ۔پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ایئرلائن بیچنے والوں کو پی آئی اے کے طیاروں میں سفر کرنے نہیں دیں گے۔وزیر خزانہ اور چیئرمین نجکاری کمیشن اگر پی آئی اے کی پرواز پر آئے تو انہیں بورڈنگ کارڈ بھی نہیں دیں گے۔ احتجاجی دھرنے کے دوران پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔