مقبوضہ کشمیر کے معاملے پرپاکستان نے مختلف ملکوں میں وفود بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف کی پریس کانفرنس
اسلام آباد:رپورٹ ؛اصغر علی مبارک سے ۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مختلف ملکوں میں وفود بھیجنے کا فیصلہ کیاہے اسلام آباد میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد خواجہ آصف کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ایک نکاتی ایجنڈے پر کابینہ کا اجلاس طلب کیا تھا اور اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی۔بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کی تاریخ اب مقبوضہ کشمیر میں دہرائی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مختلف ملکوں میں وفود بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ سے کشمیر کی صورتحال پر بات کی ہے اور برادر اسلامی ممالک نے کھل کر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کررہا ہے اور معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 2 روز میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 17 کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کی تاریخ اب مقبوضہ کشمیر میں دہرائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ من حیث القوم پاکستانی قوم پر لازم ہے کہ کنٹرول لائن کے اُس پار جتنی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار ہورہا ہے، اس پر حکومت، ہر طبقہ اور سیاسی جماعتیں اس نقطے پر متحد ہوکر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز آسیہ اندرابی کے پیغام میں یہ تاثر تھا کہ حق خود ارادیت کی جنگ میں پاکستان کی جانب سے خاموشی ہے لہذا ہمیں اس گمان کو ختم کرنا ہے، کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارتی حکمرانوں سے بہتری کی امید نہیں کیوں کہ ہم نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی تاہم مایوسی ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کا خون کشمیر، فلسطین اور میانمار میں ارزاں ہوگیا ہے اور ہم عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی خطے کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا سے تعلقات میں کچھ غلط فہمیاں ہیں تاہم 2 سے 3 ماہ میں معاملات میں بہتری آئی ہے، کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات میں پاکستان کے مفاد کو اولیت دی جائے گی۔دوسری جانب آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے ذریعے وہاں کے عوام کے حق خود ارادیت کے لیے سیاسی جدو جہد کو دبا نہیں سکتا۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی بربریت اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کی بھی شدید مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ، اسلام آباد اور شوپیاں میں بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن کی آڑ میں 17 کشمیریوں کو شہید اور 100 سے زائد افراد کو زخمی کردیا تھا۔واقعے کے خلاف وادی میں حریت کانفرنس کی جانب سے ہڑتال کی کال پر کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے