پاکستان کی تاریخ میں دو بڑے معجزے ہوئے ہیں۔ پہلا معجزہ قیام پاکستان کا اور دوسرا معجزہ 1998ء میں ہوا
پیرس: پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے صدر چودھری رزاق ڈھل نے کہا ہے کہ 28 مئی کو پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے جس مبارک عمل کی تکمیل ہوئی تھی اس کی بنیاد رکھنے والے ذوالفقار علی بھٹو تھے۔ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے ناپاک عزائم کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھنے، پاکستان کو 1973ء کا متفقہ آئین دینے اور 1974ء کو پارلیمنٹ کے ذریعے قادیانیوں کے غیرمسلم ہونے کے تاریخی فیصلہ جیسے کارناموں کو تاریخ کبھی نظرانداز نہیں کرسکتی۔ جس کمال جرات سے ذوالفقار علی بھٹو نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں یہ اعلان کیا تھا کہ ہم گھاس کھالیں گے پاکستان کی سلامتی کیلئے ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔ ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے پیپلز پارٹی ہر سال یوم تکبیر جوش و خروش سے مناتی ہے- گیارہ مئی 1998 کو تین اور 13 مئی کو مزید دو دھماکے کرکے پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ بھارت اپنے جارحانہ عزائم کو کسی بھی وقت عملی جامہ پہنا سکتا ہے۔ چنانچہ پاکستانی سائنسدانوں نے عسکری اور سیاسی قیادت کے فیصلے پر چاغی کے مقام پر 28 مئی 1998 کو پانچ اور 30 مئی کو کھاران میں ایک وسیع صحرائی وادی میں چھٹا ایٹمی دھماکا کرکے بھارت کی جارحیت کا بھرپور انداز میں جواب دیا۔