حکومت مخالف تحریک کیلئے اپوزیشن میں رابطےتیز ہوگئے۔
مولانا فضل الرحمان سے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور بلاول بھٹو نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، شہبازشریف کہتے ہیں سلیکٹڈ وزیراعظم نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی، حکومت کو بجٹ واپس لینے پر مجبور کرینگے،بلاول بھٹو کا کہنا ہےہماری کوشش ہوگی عوام دشمن بجٹ پاس نہ ہو، مولانا فضل الرحمان بولےجعلی حکومت قوم کو قابل قبول نہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، عمران نیازی نے کنٹینر پر عوام کو سبز باغ دکھائے، ملک کومعاشی طور پر جنت بنانے کا کہہ کرجہنم بنادیا۔ ملکسنگین صورتحال سے گزر رہا ہے۔ موجودہ بجٹ کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ ان معاملات سے ملک کو نکلنے کے لئے جلد اے پی سی بلا رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا موجودہ بجٹ ایک عالمی ادارے کے حکم پر بنا ہے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ عوام دشمن بجٹ پاس نہ ہو، ہمیں پورا یقین ہے عوام کو اس بجٹ سے بجا سکیں گے۔ دھاندلی زدہ حکومت دھاندلی کرکے بجٹ پاس کرانا چاہتی ہے، نوابشاہ، وزیرستان اور لاہور کے منتخب افراد کو بجٹ بحث سے دور رکھا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہم دھاندلی شدہ بجٹ کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے، نیا آئی ایس آئی چیف لگ گیا ہے انکو مبارکباد دیتے ہیں، نئے آئی ایس آئی چیف کو تمغہ امتیاز اور پروموشن پر مبارکباد دیتے ہیں ، آئی ایس آئی چیف تعینات کرنا وزیراعظم کا اختیار ہے، امید ہے یہ فیصلہ وزیراعظم نے ہی کیا ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے غریب خانے پر تشریف لائے انکے مشکور ہیں، بلاول بھٹو زرداری کی باتوں کی مکمل تائید کرتا ہوں، ایک جعلی اور دھاندلی شدہ الیکشن پر ہمارا پہلے دن جو موقف تھا آج بھی وہی ہے، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا، غریب شہری آج بازار سے راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا، ہم عام آدمی کے ساتھ کھڑا ہونے کے لیے میدان میں اتر رہے ہیں، یہ پاکستان کا بجٹ نہیں، ملک دشمن اور غریب دشمن بجٹ ہے ۔آئی ایم ایف نمائندے نے بجٹ بنایا ہے، ہمیں معاشی غلام بنا دیا گیا،ڈالر 157 پر چلا گیا ہے، عام آدمی کہاں جائے؟ پاکستان کی تاریخ میں اتنے قرضے نہیں لیے جتنے اس حکومت نے لیے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا موجودہ حکومت کا خاتمہ ہی موجودہ صورتحال سے نجات کا ذریعہ ہے۔