ممبئی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں جہاں مسلمانوں کے ساتھ مناسب رویہ نہیں اپنایا جا رہا۔وہاں ہی کچھ ایسے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں جن میں بھارتی عوام کی جانب سے یا تو پاکستا ن زندہ باد کے نعرے دیواروں پر لکھے جا رہے ہیں یا کئی نوجوانوں کی جانب سے تقریبات میں یہ نعرے بلند کئے
مداحوں کے لیے یقین کرنا مشکل…!!! عائشہ عمر کی ویڈیو اور تصاویر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی
جا رہے ہیں۔اسی طرح کا ایک اور واقع پیش آیا ہے جس میں بھارتی ریاست کرناٹکا کے ضلع ہلبی میں ایک مقامی اسکول کی دیواروں پر پاکستان زندہ باد کے نعرہ بلند ہو گئے تھے۔تفصیلات کے مطابق صبح جب استاد اور بچے اسکول آئے تو دیواروں پر یہ نعرے دیکھ کر حیران رہ گئے۔نعرے دیکھنے کے بعد علاقے میں ہنگامہ برپا ہو گیا جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے مقامی پولیس کو اطلاع کر دی گئی۔مقامی لوگوں کی جانب سے اسکول کے باہر احتجاج بھی کیا گیا ہے کہ جن لوگوں نے یہ نعرے لکھے ہیں، ان کے خلاف کارروآئی کی جائے۔ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کر لیاگیا ہے اور کارروآئی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
کچھ دن قبل بھی ہلبی کے ایک نجی کالج کے 3 کشمیری طلبہ کو پاکستا ن کے حق میں نعرے بلند کرنے اور ویڈیو شیئر کرنے کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ ایک اور واقعہ بھی پیش آیا تھا جس میں بھارت کے شہر بنگلور میں ایک خاتون کو اس لئے گرفتار کر لیا گیا کیونکہ اس نے اسٹیج پر چڑھ کرپاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقع بھارت شہریت کے قانون کے خلاف ایک تقریب میں پیش آیا جہاں خاتون نے اسٹیج پر آ کر پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کر دیا۔نعرہ بلند ہوئے ہی پولیس کی جانب سے خاتون کو اسٹیج سے گرفتار کر لیا گیا۔ تقریب کی صدارت اے آئی آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی کر رہے تھے۔جیسے ہی صدر آئی آئی ایم نے اپنا خطاب مکمل کیا، اس کے فوراََ بعد امولیا لیونا نامی خاتون نے اسٹیج پر چڑھ کر پاکستان زندہ باد کے نعرہ بلند کر دیئے۔ باھرتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہاہے، ایسے میں پاکستان کی حمایت کی کافی تحریکیں جنم لے رہی ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی بلند ہو رہے ہیں۔