ماسکو: اسلام قبول کرنے والی روس کی سابق ملکہ حسن ریحانہ ملائیشین بادشاہ کے ساتھ ازدواجی بندھن میں بندھ گئیں ہیں۔ روسی میڈیا کی معلومات کے مطابق 25 سالہ سابق ملکہ حسن کا اسلام قبول کرنے سے پہلے نام ’ویوہڈینا‘ تھا جنہوں نے ملائیشیا کے 49 سالہ بادشاہ سے
شادی کرنے کا اعلان گزشتہ برس ہی کیا تھا۔ دونوں کے نکاح اور شادی کی تقریب 22 نومبر کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہوئی جس میں شاہی مہمان اور دیگر عزیزوں نے بھی شرکت کی۔ سابق ملکہ حسن شادی کے بعد ملائیشیا کے بادشاہ تینگکو محمد فارس پترا سے شادی کے بعد خاتون اول بن گئیں ہیں۔ ایک روز قبل شاہی تقریب کی تصاویر سامنے آئیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہا نے نیلے رنگ کے روایتی لباس جبکہ دلہن نے سفید رنگ کا عروسی جوڑا زیب تن کیا ہوا ہے۔وا ضح رہے کہ سابق ویوہڈینا نے سن 2016 میں ملکہ حسن کا اعزاز اپنے نام کیا تھا جس کے بعد انہیں ملائیشیا کے بادشاہ نے شادی کا پیغام بھیجا اور اسلام قبول کرنے کی شرط بھی عائد کی۔روسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شادی کے بعد ریحانہ نے شوہر کے حکم کی پیروی کرتے ہوئے حجاب لینا بھی شروع کردیا ہے اور اب وہ بلاوجہ محل کے دیگر حصوں میں نظر بھی نہیں آتیں۔