لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آج (بدھ) کے روز نیب نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں پنجاب کے صوبائی وزیر عبد العلیم خان کو گرفتار کر لیا، پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر کو نیب میں پیشی کے دوران گرفتار کیا گیا ، ان کے خلاف آف شور کمپنیاں رکھنے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی تھی ، تاہم اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ تحریک انصاف میں بھی گرفتاریوں کا سلسلہ چلنے والا ہے اور علیم خان کی گرفتاری آخری گرفتاری تصوری نہیں کی جا رہی ۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجززیہ نگار صابر شاکر کا کہنا تھا کہ ’’ سینئر وزیرعلیم خان گرفتار۔واضح رہے کہ PTI کی یہ آخری نہیں بلکہ پہلی گرفتاری ہے۔گرفتار ہونے والے Qمیں کھڑے ہیں۔ معاشی دہشتگردی کا خاتمہ ریاست پاکستان کا فیصلہ ہے۔
irreversible process #accountabilitysafepakistan‘‘۔
خیال رہے کہ پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر نے گرفتاری کے بعد اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجا ب سردار عثمان احمد خان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عبد العلیم خان کا کہنا ہے جب تک وہ نیب تحقیقات سے کلیئر نہیں ہوجاتے کسی قسم کا سرکاری عہدہ اپنے پاس نہیں رکھیں گے تاکہ یہ تاثر نہ جا سکے کہ سرکاری عہدے کی وجہ سے وہ نیب پر اثر اندازہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عبدا لعلیم خان آخری مرتبہ 10 اگست 2018 کو نیب کے روبرو پیش ہوئے تھے ، عبد العلیم خان نے پچھلے 6 ماہ میں 4 مرتبہ نیب میں حاضری دی اور چوتھی پیشی پر نیب کورٹ نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں نیب کورٹ سے ہی فوراً حراست میں لے لیا گیا ہے اور انہیں نیب جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔