امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک بیلٹ ایک سڑک منصوبے نے چین کے کمرشل بینکوں کو مشکل صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق چین کا ایک بیلٹ ایک روڈ منصوبہ بینکوں کے لیے بڑا جوا ہے جس میں زیادہ تر سرمایہ کاری کمرشل بینکوں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ چین کا یہ منصوبہ کاروباری مقاصد سے زیادہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان منصوبوں کے تحت جو سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، اس میں سرمایہ کاری کی حفاظت کا خیال نہیں رکھا جا رہا اور بہت سی سرمایہ کاری غیر محفوظ اور غیر ضروری منصوبوں میں کی جا رہی ہے۔ چین کے اس منصوبے کو امریکا کے مارشل پلان سے تشبیہ دی جا رہی ہے ۔ دوسری طرف اخبار یہ بھی لکھتا ہے کہ ان منصوبوں کا مقصد چین کے شمال مشرقی اور کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی دینا اور چین کے تعمیراتی سامان کی کھپت کو بڑھانا اور چین کی صنعتوں کے لیے منڈیوں کی فراہمی بھی ہے۔ ایک تخمینے اور ریٹنگ ایجنسی فنچ کے مطابق ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبوں پر 2016 کے دوران ایک کھرب بیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ان میں دو تہائی سرمایہ کاری کمرشل بینکوں نے کی ہے۔