لندن ;تقریباً دو سال سے زیادہ عرصے سے چھاتی کے کینسر میں مبتلا برطانوی نشریاتی ادارے کی معروف نیوز پریزنٹر ریچل بلینڈ چالیس سال کی عمر میں انتقال کر گئیں، انہوں نے موت سے ایک روز قبل ہی سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا تھا کہ وہ چند دنوں کی مہمان ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارےکے ریڈیو فائیو کے سامعین کے لیے ریچل بلینڈ کی آواز بہت جانی پہچانی تھی کیونکہ وہ ریڈیو فائیو پر خبریں پڑھنےکے علاوہ دیگر پروگراموں کی میزبانی بھی کرتی رہی ہیں۔
ریچل کے خاندان والوں نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ایک نہایت ہی باصلاحیت براڈ کاسٹر ہونے کے علاوہ نہایت ہی اچھی بیٹی، بہن، خالہ، بھانجھی، بیوی، اور اپنے پیارے بیٹے فریڈی کی ماں تھیں۔‘
آخری دنوں میں وہ اپنے دو سالہ بیٹے کے لیے ایک ڈائری میں یادیں تحریر کر رہی تھیں۔
گذشتہ روز ہی ریچل بلینڈ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہدوستو مجھے افسوس ہے کہ میرا وقت آ گیا ہے۔ اچانک مجھے بتایا گیا ہے کہ میرے پاس صرف چند دن اور ہیں۔ میں آپ سب کی بہت شکرگزار ہوں۔
ریچل کی بیماری کے اعلان کے بعد ان کے ساتھی صحافی بھی افسردہ ہوگئے ۔ان کے ساتھ پریزینٹر رچرڈ بیکن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ دلدوز خبر ہے۔ ریچل اس وقت تم میرے خیالوں میں ہو۔ میں تمہارے ساتھ اپنی مشترکہ پیشکش کو یاد کر رہا ہوں،مجھے بہت افسوس ہو رہاہے۔ تم حیرت انگیز ہو۔ان کی دوسری ساتھی نیکی کیمبل نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’ تم ایک باکمال انسان ہو۔ سب کو تم سے پیار ہے۔
بی بی سی کی ایک اور معروف اینکر وکٹوریہ ڈربی شائر کو بھی سنہ 2015 میں چھاتی کا کینسر بھی تھا۔ریچل کی ٹویٹ کے جواب میں وکٹوریہ نے لکھا کہ ‘ہمت، نزاکت اور مسکراہٹ – تمہاری یہی پہچان ہے۔ تم شاندار ہو۔
ریچل ایک لاعلاج کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں، اور نومبر سنہ 2016 میں ڈاکٹروں نے چالیس سالہ صحافی کو بتایا دیا تھا کہ انہیں بریسٹ کینسر ہے۔