راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے حامد میر اور دیگر اینکرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سات دن چینلز پر ٹاک شو کرتے ہیں، سات دن میں سے ایک دن مجھے دیا کریں اور میرے ساتھ ڈیفنس، معاشیات، تعلیم اور دیگر شعبوں کے ماہرین کو بلایا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ٹاک شو میں معیشت پر بات کرتے ہیں تو اس کا حل بھی نکال لیا کریں۔ ریٹائرڈ فوجیوں کو ٹاک شو میں بلانے کے لئے پہلے اجازت لینا ہوگی کیونکہ ریٹائرڈ فوجیوں کے حوالے سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ جو یہ بات کر رہے ہیں وہی فوج کا موقف ہے جبکہ ایسی بات نہیں، فوج نے کسی کو مقرر نہیں کیا کہ وہ فوج کا موقف پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریٹائرڈ فوجی دفاعی شعبے کے ماہر بھی نہیں ہوتے مگر انہیں بلا لیا جاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے دفتر خارجہ کے کردار کی دو دفعہ تعریف کی اور کہا کہ فارن آفس بہت اچھا کام کررہا ہے۔ آصف غفور نے کہا ہم نے پی ٹی ایم کے حوالے سے بہت سے باتیں بتائی ہیں ابھی تو یہ دس فیصد ہیں آپ لوگوں کو ان باتوں کو ہائی لائٹ کرنا چاہیے تاکہ ان کے بارے میں غیرملکی میڈیا اور مختلف ممالک آگاہ ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر کھڑا ہوں مگر میری بھی کچھ حدود ہیں، انہوں نے سیاسی سوالات کے جوابات دینے سے انکار کردیا، انہوں نے کہا کہ سیاست میں حصہ لینا ہمارا کام نہیں۔ جنرل آصف غفور نے کراس ٹاکنگ اور بغیر اجازت سوال کرنے پر ایک صحافی کو ڈانٹ دیا، مگر پریس کانفرنس کے آخر میں معذرت کرلی۔ ریٹائرڈ فوجیوں کو ٹاک شو میں بلانے کےلئے پہلے اجازت لینا ہوگی کیونکہ ریٹائرڈ فوجیوں کے حوالے سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ جو یہ بات کر رہے ہیں وہی فوج کا موقف ہے جبکہ ایسی بات نہیں۔