امریکہ میں ایک یونیورسٹی کا انگریز پروفیسر اسلام کے لیے دل میں بہت نفرت رکھتا تھا.اس نے ایک دن مسلمان طلبہ سے سوال کیا کہ!تمہارا خدا قرآن کے 33:4 میں کہتا ہے کہ آدمی کے سینے میں ایک دل هوتا هے عورت کا کیوں نهیں کہا ..کیا عورت کے سینے میں ایک دل نہیں هوتا??ایک مسلمان طالب علم نے جواب دیا!!قرآن بالکل ٹھیک کہتا ہے کیونکہ عورت کے سینے میں تب دو دل دھڑکتے ہیں جب اس کے پیٹ میں اس کا بچہ هوتا هے. انگریز پروفیسر یہ جواب سن کر ششدر ره گیا اور اس کے بعد کوئی سوال نہیں کیا.. اور الحمدللہ قرآن پاک میں سچ کےسوا کچھ نہیں پیارے بہن بهائیوں میں یہ نہیں کہتا کہ امریکہ یا کہیں اور دوسرے غیر مسلم ممالک میں تعلیم حاصل کرنے نہ جاؤ بس اتنا کہوں گا قرآن ۔سنت اور احادیث کوئی مضبوطی سے تهامے رکهوں گے کوئی بهی آپ کو گمراه نہیں کر سکتا۔اللہ پاک ہماری نوجوان نسل کو قرآن پاک کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ.آمین ثمہ آمین۔جبکہ دوسری جانب بھارت میں ایک شخص کا ہارٹ ٹرانسپلانٹ ہوا ہے اور اب اس کے سینے میں دو دل موجود ہیں جو ایک بن کر دھڑک رہے ہیں اور اس کے جسم کو خون بہم پہنچا رہے ہیں ۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ اپنی نوعیت کی انوکھی سرجری بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر کوئمباترو میں کی گئی جہاں 45سالہ سریش نامی شخص کا پہلا دل تقریباً ناکارہ ہو چکا تھا لیکن اسے یکسر نکال کر اس کی جگہ دوسرا نہیں لگایا جاسکتا تھا۔ کیونکہ وہ پھیپھڑوں کے ہائی پریشر کا بھی مریض تھا جس کی وجہ سے یہ ممکن نہ تھا۔ چنانچہ ڈاکٹروں نے نیا دل اس کے پرانے دل کے ساتھ ہی لگا دیا۔پرانے دل کے ساتھ لگانے کے لیے ڈاکٹروں نے ایک خاتون کا عطیہ کیا ہوا دل حاصل کیا جو سائز میں بہت چھوٹا تھا اور اس کے پرانے دل کے ساتھ اس کی جگہ بن سکتی تھی۔ کوائی میڈیکل سنٹر اینڈ ہسپتال کے ڈاکٹرپرسانتھ وجے ناتھ کا کہنا ہے کہ ”سریش کے دونوں دل اب دھڑک رہے ہیں لیکن اس کے زندہ رہنے میں اس وقت اس کے پرانے دل کا کردار صرف 10فیصد ہے۔ باقی تمام کام خاتون کا عطیے میں ملنے والا دل کر رہا ہے۔دو دلوں کے ساتھ وہ ایک مکمل صحت مند زندگی گزار سکتا ہے اور اسے کوئی طبی مسئلہ درپیش نہیں آئے گا۔“ واضح رہے کہ ایشیاءمیں یہ اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے۔