لاہور : ایک سو بتیس سال پرانا منصوبہ آج بھی شہریوں کو پانی فراہم کررہا ہے۔
باہرسے دیکھنے پرتو سرخ اینٹوں کی سادہ سی عمارت ہے لیکن اس کے اندر پانی کی سپلائی کا منفرد منصوبہ سمویا ہوا ہے ۔بارہ فٹ اونچے پانچ سو بارہ ستونوں پر چار بڑے ٹینک ہیں ٹیوب ویلوں کی مدد سے دس لاکھ لیٹر پانی ذخیرہ ہوتا ہے۔اور پھرپائپ لائنوں کا جال پانی کو اندرون شہرکے گھرگھر میں پہنچاتا ہے۔یہ منصوبہ برطانوی دورکے گورنر سرایچی سن چارلس نے بنوایا ایک سو بتیس سال گزرگئے لیکن آج تک یہاں ایک بولٹ بھی تبدیل نہیں کرنا پڑا اور یہی خوبی سیاحوں کو یہاں کھینچ لاتی ہے ۔پانی والا تالاب کے نام سے مشہور یہ عمارت اب واسا کے زیرانتظام ہے لیکن حکام کی توجہ نہ ہونے سے چھت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور عمارت میں روشنی کا بھی کوئی بندوبست نہیں ۔