بھارت: کولکتہ پولیس کی جانب سے 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے پاس ایک کلو گرام یورینیم تھا جو وہ بیچنے کے لیے آئے تھے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کولکتہ پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن کے پاس سے جوہری سرگرمیوں میں استعمال ہونے والا یورنیم برآمد ہوا، جس کی بھارتی اوپن مارکیٹ میں قیمت 3 کروڑ روپے کے قریب بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ انتہائی منظم تابکاری مواد ہے جو جوہری ہتھیاروں اور ایٹم بم بنانے میں استعمال ہوتا ہے جبکہ اس کا ایک استعمال کینسر کے علاج میں بھی کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ ان افراد کے پاس سے ’پیلے رنگ کے مادے‘ کے پیکٹ برآمد ہوئے، جنہیں ضبط کرکے ان کی جانچ پڑتال کے لیے ماہرین کو بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان کو دل ہاؤس میں مینگولین میں رکھا گیا اور ان کی شناخت جاوید میانداد، ایس کے مغل، شاہ جہاں موندل، یونس بسواس اور بسنت سنہا کے نام سے ہوئی۔
جاوید میانداد ضلع بیربھم میں علاقے نانر کا رہائشی ہے، اسی طرح ایس کے مغل مشرقی مدناپور ضلع میں ستاہاتا کا رہائشی بتایا جاتا ہے جبکہ شاہ جہاں مغل کا تعلق ضلع پرگاناس میں بدوریہ سے ہے، اس کے علاوہ یونیس بشیر اور بسنت سنہا بہرمپور ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سے محکمہ جنگلات میں بھرتی کے جعلی خطوط اور مارکس شیٹس بھی برآمد ہوئی ہیں۔
دوسری جانب جوائنٹ کمشنر (کرائم) پروین تھرپتی نے بھارتی ادارے ڈیلی نیوز کو بتایا کہ ان پیکٹس میں یورنیم موجود نہیں جبکہ میڈیا کے دیگر ذرائع کہتے ہیں کہ یہ یورینیم کا مادہ یا آئی او این ایکسینچ نامی مواد ہے جو یورینیم کی صفائی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔