دفترخارجہ نےکہاہےکہ پاکستان سفارتی سطح پراکیلا نہیں، ہشت گردی کےناسور کےخاتمے کیلئےتمام ادارے ایک صفحے پرہیں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جا رہا ہے۔ پاکستان جغرافیائی لحاظ سےتمام ممالک کے لیے معاشی مرکز ہے ۔ یہ کہنا کہ پاکستان بین االاقوامی تنہائی کا شکار ہو رہا ہے ، مفروضہ ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جا رہا۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سرل کی خبر کہ ’’سیکرٹری خارجہ کا میٹنگ میں کہنا کہ پاکستان بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہو رہا ہے‘‘ مفروضہ ہے،رپورٹر نے خود اس بات کا اعتراف اپنی خبر میں کیا ہے۔ملک کے تمام ادارے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے ایک پیج پر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے ہر ممکن ہتھکنڈا آزما رہا ہے۔کبھی پاکستان کےخلاف میڈیا کمپین کی جاتی ہے ،کبھی بارڈر پر کشیدگی بڑھائی جاتی ہے۔
ترجمان کامزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے کشمیر سے متعلق خصوصی نمائندگان کے دورے کامیاب رہےاور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ڈوزیئر اقوام متحدہ میں جمع کرادیاگیاہے ۔