”ایک حقیقت ایک آواز ”ھم قوم کوحقیقت بتانے نکلے ہیں، آؤ میرا ساتھ دیں” راولپنڈی شہر، سانحہ عاشورہ محرم 2013 کا غم ابھی تازہ ہے ”جو قوم ماضی بھلا دے ،اسے جینے کا حق بھی نہیں، جن نام نہاد سیاستدانوں نے مومنین و سادات کے اسیرراں و شهدا کے خون کا سودا کیا ”کیا قوم ایک بار پھر ایسے نام نہاد سیاستدانوں،مذھبی لیڈروں کے بہکاوے میں پھر آے گی جنہوں مخالف قووتوں سےرات کے اندھیروں میں چپ چاپ آپ کے ووٹوں کے نام پر سودا آپکی مرضی کے بغیر کر کے غیر فطری اتحاد کر لیا اور پارٹی فنڈز کے نام پر ایک بار پھراپنی تجوریاں بھر لی ھیں ”ذرا سوچیں ایسے نام نہاد سیاستدانوں،مذھبی ٹھیکہ داروں کو آپکے ووٹوں کا سودا کرنے کا حق کس نے دیا ”ذرا سوچیں امام بارگاہوں وتبرکات کے نذر آتش ہونے کے بعد اسیران کے پیاروں کو تنہا چھوڑ کر بھاگ جانے والے آپکے خیر خوا ہوسکتے ہیں کیا آپ ایسے نام نہاد سیاستدانوں،مذھبی ٹھیکہ داروں کو اپنے مقدس ووٹ سے نوازیں گے ”ذرا سوچیں؛شہدا کے نام پر بیرونی ممالک سے امداد لیکر ہڑپ کرنے والے لینے والےنام نہاد سیاستدانوں،مذھبی ٹھیکہ دار آپ کے لیڈر ہوسکتے ہیں ”ذرا سوچیں؛ مومنین و سادات اسیرراں کے مقدمات کے نام امریکا ،یورپ میں بسنے والے مومنین و سادات سے فنڈز کے نام کروڑوں کھا نے والےنام نہاد سیاستداں آپکے ”قابل احترام راہنما هوسکتے ھیں ””ذرا سوچیں؛ کیا نام نہاد سیاستداں قابل احترام ہوسکتے ھیں جنہوں نے سانحہ عاشورہ راولپنڈی کی جوڈیشل انکوائری کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا اور ”جسٹس مامون الرشید کمیشن ” رپورٹ کو منظر عام پر آنے سے روکا ، ”ذرا سوچیں؛حقائق کو قوم کے سامنےکیوں نہ آنے دیا ،”ذرا سوچیں؛ آج بھی مومنین و سادات اسیرراں کے مقدمات جوں کے توں قائم کیوں ھیں؟ ‘ذرا سوچیں؛کیونکر مومنین و سادات اسیرراں کےمقدمات ختم نہیں هو سکے چکے ‘ذرا سوچیں؛کیا مومنین و سادات اسیرراں کے سروں پر دھشت گردی کے مقدمات کی تلوار تا حال نہیں لٹک رہی؟ ‘ذرا سوچیں؛ کیا امام با ر گاہوں کے متولیوں اور بانیان پر سانحہ عاشورہ کے تناظر میں قائم مقدمات کا ختم ھوگے ھیں ؟’کیا قوم کسی اور سانحہ کی منتظر ھے ….خدا کے لئے شہدا کی قربانیوں ،مومنین و سادات اسیرراں کی لازوال قربانیوں کو ضائع مت ہونے دیں اور نام نہاد سیاستدانوں،مذھبی ٹھیکہ داروں کا ووٹ سے احتساب کریں ،الله آپکا حا می وناصر ھو ،آمین ،اصغر علی مبارک وکیل اسیران سانحہ عاشورہ محرم و برادر حقیقی شہید تحفظ عزاداری شہید مظہر علی مبارک ،انتخابی نشان ھاکی ”نامزد امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 62 راولپنڈی شہر