قصور: پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل و امیدوار این اے 137 چوہدری منظور احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں لوٹا ازم کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنا ہے تو آئین میں یہ بات درج کی جائے کہ جو سیاستدان الیکشن کے دنوں میں اپنی سیاسی وفاداری بدلے اس کیلئے اور اس کے خاندان کے ہر فرد کیلئے ایک سال تک الیکشن یں حصہ لینے پر پابندی لگنی چاہیے پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کیلئے ذریعے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرانے کا کلچر میاں نواز شریف نے شروع کیا تھا اس کا خمیازہ آج وہ خودبھی بھگت رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز مقامی صحافیوں کے ساتھ کی جانے والی ایک خصوصی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں بھی ایک سیاسی جماعت کو گزشتہ چند سال سے اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے بعض سیاسی مفاد پرست سیاستدان جوق درجوق اس جماعت میں داخل ہورہے ہیں اس قسم کے کھیل کسی بھی جمہوری معاشرے کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتے اس سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے اور اس سے مفاد پرست لوگ سیاسی جماعتو ں کو بلیک میل کرکے اپنے مفادات حاصل کرتے ہیں اس قسم کے گند کو کو سیاست سے ہمیشہ کے لئے صاف کرنے کیلئے آئین میں ترامیم کی جانا ضروری ہے انہوںنے مزید کہا کہ 2018کے انتخابات میں حیرت انگیز کامیابی حاصل کرکے تمام مخالف جماعتوں کو حیران کردے گی کیونکہ اس ملک کا غریب اور مزدور طبقہ ماضی کی طرح آج بھی پی پی پی کے ساتھ ہیںکیونکہ پی پی پی جب اقتدار میں آتی ہے اس ملک کا غریب اور مزدور طبقہ خوشحال ہوتا ہے کیونکہ پی پی پی اس ملک کے غریب مزدور اور کسان کی نمائندہ جماعت ہے اور ہم اقتدار میں کسانوں اور مزدور طبقہ کی خوشحالی کیلئے جامع پالیسی اپنائیں گے۔جبکہ دوسری جانب سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اسلام آباد پہنچ گئے جہاں وہ پنجاب سے انتخابات میں حصہ لینے والے پارٹی امیدواروں کی باضابطہ منظوری دیں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے پنجاب کی قیادت کو مشاورت کے لیے طلب کرلیا جہاں وسطی پنجاب کی قیادت سے مشاورت کے بعد پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ادھر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی بورڈ اور پنجاب کی قیادت نے امیدواروں کی حتمی فہرست مرکزی قیادت کو بھیج دی ہے جس پر آج آصف زرداری حتمی مشاورت کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین پنجاب سے ٹکٹ حاصل کرنے والے تمام امیدواروں کے ناموں کو فائنل کرنے کے بعد آج ہی امیدواروں کی باضابطہ منظوی دیں گے۔