کراچی: پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے زوال کی بین الاقوامی سطح پرنشاندہی کردی گئی ہے اورامریکی ادارے ٹائمزہائرایجوکیشن نےدنیابھرکی جامعات کے حوالے سے اپنی حالیہ درجہ بندی میں 1 ہزار قابل ذکر جامعات میں سے 3 پاکستانی جامعات کو خارج کر دیا ہے، گزشتہ برس کی درجہ بندی میں 1 ہزار صف اول کی جامعات میں 7 پاکستانی جامعات شامل تھیں تاہم تازہ درجہبندی میں پاکستان کی 188 سرکاری و نجی جامعات میں سے محض 4 پاکستانی جامعات کو 1 ہزار معروف جامعات میں شامل کیا گیا ہے جس میں سندھ کی کوئی یونیورسٹی شامل نہیں ہے۔
امریکی ادارے ٹائمزایجوکیشن کی حالیہ درجہ بندی میں غیرمتاثرکن کارکردگی پر جن 3 پاکستانی جامعات کے نام خارج کیے گئے ہیں ان میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف لاہور اور جامعہ کراچی شامل ہیں اور جامعہ کراچی کے صف اول کی 1 ہزار جامعات سے خارج ہونے سے سندھ کی واحد یونیورسٹی اس درجہ بندی سے باہر ہو گئی ہے جبکہ جن 4 جامعات کو اس درجہ بندی میں شامل کیا گیا ہے ان میں قائد اعظم یونیورسٹی اپنی گزشتہ پوزیشن میں نمایاں بہتری کے ساتھ 500 بہترین جامعات میں شامل ہو گئی ہے جبکہ کامسیٹس یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 601 سے 800 اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد 801 کی کیٹگری میں شامل ہوئی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ برس جاری کی گئی ٹائمز ایجوکیشن درجہ بندی رپورٹ میں601 سے 800 تک کی صف اول کی جامعات میںکامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اورقائد اعظم یونیورسٹی شامل تھی جبکہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، جامعہ کراچی اور یونیورسٹی آف لاہور 801 سے شروع ہونے والی درجہ بندی میں موجود تھی ٹائمز ایجوکیشن کی درجہ بندی کے مطابق رواں سال دنیا کی 1 ہزارصف اول کی جامعات میں بھارت کی 30، سعودی عرب کی5، ملائیشیا کی 8، چین کی 60، جاپان کی 71، ایران کی 14، ترکی کی 16 اور شمالی کوریا کی 27 جامعات شامل ہیں۔