بیجنگ (نیوزڈیسک) چین میں ایک سرچ انجن بائیڈو بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ بائیڈو ہمیشہ اپنی عجیب و غریب ٹیکنالوجی کی وجہ سے خبروں میں رہتا ہے اور اب اس کے پس پشت ادارے نے کہا ہے کہ وہ صرف ایک منٹ تک آپ کی آواز سن کر اسے کلون کرکے آپ کی آواز اور لہجے میں بات کرنے لگتا ہے۔
بائیڈو ایک عرصے سے آوازوں اور موسیقی کےلیے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) استعمال کررہا ہے اور اب یہ مرد کی آواز عورت میں اور عورت کی آواز مرد میں تبدیل کرسکتا ہے۔ امریکی لہجے کو برطانوی اور چینی لہجے کو جاپانی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کے اے آئی سافٹ ویئر کو ڈِیپ وائس کا نام دیا گیا ہے۔
بائیڈو سے وابستہ ماہرین نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے سافٹ ویئر کو 30 منٹ تک آواز اور لہجہ سنانے کی ضرورت پڑتی تھی لیکن اب اس وقت کو کم کرکے ایک منٹ کردیا گیا ہے کیونکہ اس کا الگورتھم بہتر بنالیا گیا ہے۔ چینی ماہرین نے آواز کی فطری لوچ، قدرتی انداز اور لب و لہجے برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ اسی بنا پر سننے والا محسوس نہیں کرسکتا کہ یہ کوئی مشینی آواز ہے۔
بائیڈو کمپنی عجیب و غریب اشیا بنانے میں بھی مشہور ہے۔ ایک سال قبل اس نے مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر ازخود چلنے والی موٹرسائیکل بنانے کا اعلان کیا تھا۔ 2000ء میں قائم ہونے والی اس کمپنی میں اب علی بابا کارپوریشن نے دلچسپی کا اظہار بھی کیا ہے۔