قندیل بلوچ کی والدہ کے مفتی عبد القوی پر الزامات کے بعد پولیس نے ملاقاتوں اور رابطوں سے متعلق سوالنامہ بھجوا دیا
لاہور (یس اُردو) قندیل بلوچ قتل کا دائر کار مزید وسیع ہو گیا ، پولیس نے تفتیش کیلئے مفتی عبد القوی کو ملاقاتوں اور رابطوں سے متعلق سوالنامہ بھجوا دیا جبکہ مفتی قوی نے بھی قانونی مشاورت سے جوابات تحریر کرنا شروع کر دیئے ۔قندیل بلوچ کی والدہ نے مفتی عبد القوی پر بھی بیٹی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے جس کو بنیاد بنا کر ایس پی کینٹ سیف اللھ خان خٹک نے مفتی عبد القوی کو چھ سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھجوا دیا ہے جس میں مفتی صاحب سے قندیل بلوچ سے آخری ملاقات اور ٹیلی فونک رابطوں بارے پوچھا گیا ہے جن کے جوابات دینے کیلئے مفتی قوی نے قانونی ماہرین سے بھی مشاورت شروع کر دی ہے ۔ تاہم مفتی عبد القوی کا موقف ہے کہ قندیل بلوچ کے قتل سے کوئی تعلق نہیں اور اسی لیے مرحومہ کی مغفرت کیلئے جلد ہی دعائے رحمت بھی کراؤں گا جبکہ پولیس نے مفتی قوی کو جوابات کیلئے کل تک کا ٹائم دیا ہے ۔