لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے مرد برطانیہ میں جرائم میں ملوث ہیں،، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ حالیہ جرائم میں پاکستان نژاد مردوں کے ملوث ہونے کا تناسب زیادہ ہے اور اگر ہم صرف حساس معاملہ ہونے کی وجہ سے اس امکان کو مسترد کرتے ہیں تو یہ بات غلط ہوگی۔ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے مرد برطانیہ میں جرائم میں ملوث ہیں،، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ حالیہ جرائم میں پاکستان نژاد مردوں کے ملوث ہونے کا تناسب زیادہ ہے اور اگر ہم صرف حساس معاملہ ہونے کی وجہ سے اس امکان کو مسترد کرتے ہیں تو یہ بات غلط ہوگی،، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ حالیہ جرائم میں پاکستان نژاد مردوں کے ملوث ہونے کا تناسب زیادہ ہے اور اگر ہم صرف حساس معاملہ ہونے کی وجہ سے اس امکان کو مسترد کرتے ہیں تو یہ بات غلط ہوگی،، انھوں نے کہا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے افراد اگر گینگ میں ملوث ہوتے ہیں تو اس کی ثقافتی وجوہات ہو سکتی ہیں،، اس سے پہلے ساجد جاوید نے اکتوبر میں بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کرنے والے ہڈرزفیلڈ گینگ کے سامنے آنے کے بعد ایک ٹویٹ میں ملزمان کو بیمار ذہن والے ایشیائی پیڈوفائل قرار دیا تھا جس پر ان پر تنقید بھی کی گئی تھی،، یاد رہے کہ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے مرد برطانیہ میں جرائم میں ملوث ہیں،،