ننکانہ صاحب(محمدقمر عباس)چےئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے جو نا جائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا اس سے میرا کوئی تعلق نہیں اور اس واقعہ کو بنیاد بنا کر میری کردار کشی کی گئی ہے ملک ذوالقرنین ڈوگر ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ننکانہ صاحب میں ناجائز تجاوزات کے خلاف ہونیوالے آپریشن کی نگرانی خود چےئر مین اوقاف صدیق الفاروق نے کی جبکہ آپریشن شروع کرنے سے پہلے مقامی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا آپریشن شروع کیا تو محکمہ اوقاف کے ملازمین جو کثیر تعداد میں لاہور سے لائے گئے تھے آتے ہی لوگوں کے گھروں میں گھس کر عورتوں سے بد تمیزی شروع کردی اور بعض عورتوں کو سڑک پر لا کرتشدد شروع کردیا جس سے مظاہرین کے جذبات بھڑک اٹھے اور انہوں نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے پولیس اور اوقاف کے ملازمین پر پتھراؤ شرو ع کردیااور پولیس نے جوابی ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین بھی زخمی ہوئے ہم نے کئی دفعہ چےئر مین صدیق الفاروق کو کہا تھا کہ آپ ان کیساتھ بیٹھ کر مذاکرات کریں جس میں مقامی ایم این اے ، ایم پی اے اور مزارعین شامل ہوں جو بلڈنگ تعمیر ہوئی ہیں وہ میں نے تو نہیں کروائی یہ تو ڈپٹی ایڈ منسٹریٹر اوقاف نے پیسے لیکر خود کروائی ہیں میرا جرم یہ ہے کہ میں نے ان کو کہا تھا کہ ان کو کرایہ لگا دیں یہ افراد صدیوں سے یہاں کے مکین ہیں اب یہ بیچارے کہاں جائیں حکومت کا کام مکان چھیننا نہیں ہوتا بلکہ عوام کومکان فراہم کرناہوتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ میری وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے اپیل ہے کہ اس مسئلے پر ایک غیر جانبدار کمیٹی بنائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے