منیلا: فلپائن کے دوسرے بڑے جزیرے منڈاناؤ میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران 3 سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جزیرہ منڈاناؤ کے شہر ماراوی میں حالات اس وقت خراب ہوئے جب فوج نے فلپائن میں داعش کے سربراہ انسیلون ہالیپون کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا، سیکیورٹی فورسز اور درجنوں جنگجوؤں میں تصادم میں 3 اہلکار ہالک جب کہ کئی زخمی ہوگئے۔ فلپائن کے سیکریٹری دفاع ڈیلفن لورنزانا نے دعویٰ کیا ہے کہ ماراوی میں داعش کے جنگجوؤں نے سرکاری اسپتال، جیل، سٹی ہال اور یونی ورسٹی سمیت متعدد عمارتوں پر قبضہ کرتے ہوئے ایک گرجا گھر، جیل، اسکول اور کالج سمیت کئی عمارتوں کو نذر آتش کردیا۔
ماراوی میں عسکریت پسندوں اور فوج میں تصادم کے بعد صدر دوتیرتے نے مارشل لا لگانے کا اعلان کیا اور داعش کو قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا۔ صورت حال اتنی کشیدہ ہے کہ صدر نے مارشل لاء لگانے کا اعلان روس کے دورے کے دوران کیا اور انھیں یہ دورہ مختصر کرکے وطن واپس آنا پڑا۔ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی اور جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے لیے ان سے جدید اسلحہ بھی مانگا۔
انسیلون ہالیپون کی گرفتاری پر امریکا نے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں جنگجو گروپس ابو سیاف اور موتے سے سخت مقابلہ درپیش ہے، جنہوں نے داعش کی بیعت کرلی ہے۔ واضح رہے کہ منڈاناؤ جزیرے کی آبادی 2 کروڑ 15 لاکھ 80 ہزار اور ماروای شہر کی آبادی تقریبا دو لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ منڈاناؤ میں متعدد مقامات پر داعش کے جنگجو سرگرم ہیں، جن کے ساتھ فلپائنی فوج کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہے۔