تحریر: مرزا رضوان
وطن عزیز پاکستان کے عظیم سپوت اور پاکستان کی غیور عوام کے فخر ہمارے ہر دلعزیز چیف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی فقیدالمثال ”سپہ سالاری ”اور افواج پاکستان کی سربراہی سمیت پاک سرزمین سے بے لوث محبت ، سچی لگن ، مخلص پن اور ”شجاعت و بہادری ”کی بدولت ملک دشمن عناصر کے خلاف جاری نبی آخرالزماں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلوار کے نام سے منسوب ”آپریشن ضرب عضب ”فیصلہ کن مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔ اس عظیم مقصد میں کامیابی پر ساری قوم اللہ رب العزت کے حضور سجدہ شکر بجا لاتے ہوئے افواج پاکستان کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔ جن کی لازوال قربانیوں اور جراء ت و بہادری کی عظیم داستانیں ”سنہری حروف”میں رقم کرتے ہوئے پاکستان کو حقیقی امن کا گہوارہ بنانے میں اپنا ناقابل فراموش کردار ادا کیا ۔جی ہاں ہماری قوم اور ہماری آنیوالی نسلیں افواج پاکستان کے اس احسان عظیم کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی جنہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور حکیم الامت علامہ محمد اقبال کے شاہین بنتے ہوئے کسی غیر ملکی ، ناپاک ، خودساختہ اور ملک دشمن ایجنڈے کی حامل قوت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اس ارض پاک پرمسلط نہیں ہونے دیا۔
کیونکہ اس ارض پاک کا حصول کلمہ حق کی بنیاد پر ممکن ہوا ، اور اس ارض پاک پر ہر لمحہ اللہ رب العزت کی رحمت کا سایہ ہے اور انشاء اللہ یہ ارض پاک تاقیامت قائم و دائم رہیگی ۔ اس کا سبز ہلالی پرچم پوری دنیا میں ہمیشہ سربلند رہیگا، ہماری افواج ملک پر کسی بھی قسم کی آنچ نہیں دے گی اور ہماری عظیم مائوں کے ان بیٹوں کے سامنے دشمن تھر تھر کانپتے انکی ہیبت سے خوف کھاتے اور سرچھپاتے پھرتے ہیں۔دین اسلام کا نام لیکر انسانیت کی تذلیل اور نہتے لوگوں کا قتل عام کرنیوالوں کا قلع قمع کرنا بھی قوم کے انہی عظیم سپوتوں کا مرہون منت ہے ۔پوری دنیا دہشت گردی سے پریشان دکھائی دے رہی تھی اس ناسور سے جان چھڑانے کیلئے تمام تر وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جارہاتھا، بڑی سے بڑی قوت ان انسانیت دشمن عناصر کے خلاف میدان عمل میں اترنے سے کنارہ کش تھی ۔
مگر! سلام ہے اس ارض پاک کے عظیم محافظوں ، غازیوں اور شہیدوں کو ، جن کی حب الوطنی ،عظیم خدمات، قربانیوں اوردشمن عناصر کے خلاف شب وروز موثر کاروائیوںپر دہشت گردی کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کی بدولت وطن عزیز پاکستان کو آج پوری دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے ۔ پوری دنیا افواج پاکستان کی انسانیت کی بقا اور تحفظ کیلئے خدمات کا اعتراف کررہی ہے جو پاکستانیوں کیلئے ایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔بلاشبہ ، افواج پاکستان ، حساس اداروں ، پولیس اور پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیںجن کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا ، قیام پاکستان کااصل مقصد بھی حقیقی معنوں میں انسانیت اور مسلمانوں کی بقا ہی تھااور آج بھی ہماری افواج انسانیت اور مسلمانوں کی بقا کی جنگ جیتی جارہی ہے دین اسلام کا حقیقی تشخص اجاگر کیا جارہاہے۔
دین اسلام کی انسانیت اور دیگر مذاہب سے حسن سلوک اور احترام کی تعلیمات کو عملی طور پر فروغ دیکر ایک پرُامن معاشرے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جارہاہے ۔جسکی وجہ سے آج ہر پاکستانی خوش اور اپنے آپ کو محفوظ محسوس کررہاہے ہر پاکستانی بچہ ”فوجی ”بننے کو ترجیح دے رہاہے ہر ماں کی خواہش ہے کہ اس کا بیٹا بھی بڑا ہوکر اس ارض پاک کی حفاظت پر معمور ہو اور شہادت کے عظیم المرتبت عہدے پر فائز ہو اور روز قیامت ان کی بخشش کا وسیلہ بن سکے ۔یہاں تک کے ہر گلی محلے اور بازاروں میں ہماری فوج کے عظیم ”سپہ سالار”جنرل راحیل شریف کی تعریفیں اور ان کی سلامتی کی دعائیں سننے کو مل رہی ہیں۔میری بھی دعا ہے کہ اللہ رب العزت انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ہر لمحہ انہیں اپنی نظر رحمت سے نوازے (آمین) محترم قارئین ! یہاں مجھے گذشتہ دنوں منڈی بہائوالدین میں پاکستان رینجرز کی پاسنگ آوٹ تقریب کے دوران وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی تقریر یاد آ رہی ہے جس میں انہوں نے دہشت گردی اور دہشت گردوں کی بہت خوب الفاظ میں تشریح کرتے ہوئے ہمیں۔
ان ناپاک عزائم رکھنے والوں سے خاصی ”آشنائی ”بھی دی ۔ پاکستان رینجرز کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہناتھاکہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھی اسی دشمن کاہاتھ ہے جو سرحد کی دوسری طرف سے گولہ باری کرکے عام شہریوں کو نشانہ بنارہاہے ہماری فورس سرحد پر اور اس کے اندر ایک ہی دشمن سے لڑرہی ہے اب تو یہ سب پر عیاں ہوگیا ہے کہ یہ وہی دشمن ہے جو ایک طرف ”دوستی ”کی بات کرتا ہے اور دوسری جانب گولہ باری سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہاہے ۔اسلام کے نام پر حملے کرنیوالے اسی ”غیر مسلم ”دشمن سے پیسے لیکر پاکستان میں بچوں اور فوجی جوانوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔چوہدری نثار نے پاکستان رینجرز میں نئے بھرتی ہونیوالے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا دشمن وہی ہے جس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ہر روز واہگہ بارڈر پربات کرتے ہو۔ آپکو دونوں یعنی سرحد اور ملک کے اندر اسی دشمن سے مقابلہ کرنا ہے ،ہمیں یہ جنگ ہر صورت جیتنی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ بعض لوگ اسلام کے نام پر بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔
ہمیں ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ اسلام میں بدلہ لینے کی گنجائش ہے لیکن اسلام تو یہ درس دیتا ہے کہ معاف کردوتو بہتر ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ دشمن اگر سامنے ہوتو مقابلہ کرنے میں کوئی مشکل نہیں لیکن اند رچھپے دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل کام ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم اس میدان میں پاس ہونگے۔ ۔۔انشاء اللہ جناب چوہدری صاحب ہم یقینا پاس بھی ہونگے اور کامیاب بھی ، ہماری افواج کے جوانوں میں اللہ رب العزت کی رحمت سی انتی سکت ہے کہ وہ اندونی دشمنوں کا بھی صفایا کریں گے اور بیرونی بھی ۔رہی بات بیرونی دشمن کی تو ہماری فوج کے عظیم ”سپہ سالار ” کی توجہ اب آپریشن ضرب عضب کی فیصلہ کن مراحل میں منتقلی پر بیرونی دشمن کی جانب بھی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب وہ بھی گھٹنے ٹیک کر معافی مانگتے ہوئے آیندہ سے اپنی ناپاک حرکتوں سے ہمیشہ کیلئے باز رہے گا۔
جس کا عملی مظاہرہ بلوچستان میں دیکھنے کو مل رہاہے جو ہتھیار دیکر ”قلم ” لے رہے ہیں اور اب اس بیرونی دشمن کو بھی خاصا اندازہ سے کہ پاکستانی فوج کسی کو بھی معافی نہیں دے رہی سب کے سب کا فوری اور کڑااحتساب کیا جارہاہے اور انشاء اللہ اب پاکستان کے دشمن نہیں رہیں گے۔انہیںاندرونی و بیرونی دشمنوں کے خاتمے کیلئے ہماری سیاسی و عسکری قیادت سرجوڑے بیٹھی ہے اوران دشمن عناصر کے خلاف کاروائیاں تیز ی اختیار کرچکی ہیں۔ حقیقت میں اب ملک دشمن عناصر کی اب ”خیر”نہیں چاہے وہ بیرونی ہیں یا اندونی۔۔۔کسی محب وطن شاعر نے بھی کیا خوب لکھا ہے کہ
جوپہاڑوں سے ٹکرائے اسے طوفان کہتے ہیں
جوطوفانوں سے ٹکرائے اسے پاک فوج کا جوان کہتے ہیں
آخر میں دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہماری افواج پاکستان ، رینجرز ، حساس و سکیورٹی اداروں ، ایف سی اور پویس سمیت تمام محب وطن اداروں کو آپریشن ضرب عضب میں وسیع ترکامیابیاں عطا فرمائے (آمین)
تحریر: مرزا رضوان