اسلام آباد(ویب ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ دو جوہری ریاستوں کے درمیان تنازع کے تناظر میں پاکستان کے نکتہ نظر سے متعلق وزیر اعظم کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے۔پیر کو اپنے ٹوئٹ میں ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دو جوہری ممالک کے درمیان تنازع نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کی نیوکلیئر پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کو صوبہ پنجاب میں صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری کے ضمن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت روڈ میپ پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے صحت کی سہولیات اور ہسپتالوں میں اضافے کو نظر انداز کیے جانے سے صحت عامہ کے مسائل پیدا ہوئے۔ موجودہ حکومت صوبہ بھر میں تقریبا 9 نئے بڑے ہسپتال تعمیر کرے گی۔ اس سال کے آخر تک تقریبا 72 لاکھ ہیلتھ کارڈ مستحقین میں تقسیم کئے جائیں گے جس سے تقریبا ساڑھے تین کڑور خاندان مستفید ہوں گے۔ پنجاب میں ہیلتھ سروس ڈلیوری میں واضح بہتری کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت روڈ میپ پر شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر صحت نے اس ضمن میں مختلف تجاویز اور مجوزہ لائحہ عمل پر سفارشات پیش کیں۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں بالعموم اور لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں بالخصوص انتظامی امور میں واضح بہتری لائی جائے۔ انتظامی مشکلات کی وجہ سے لوگ علاج معالجے کی بہتر سہولیات ہونے کے باوجود مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس ضمن میں ایک مربوط نظام اور ایک موثر حکمت عملی ہنگامی بنیادوں پر وضع کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی ساتھ ضلعی سطح پر ہسپتالوں میں سروس ڈلیوری کی بہتری کے لئے بھی ہدایات دیں۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں عوام نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کے نتیجے میں مثبت تبدیلی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ صوبہ پنجاب میں اس کے بر عکس ماضی میں سارا بجٹ لاہور پر لگا دیا گیا اور باقی صوبہ محرومی کا شکار ہو گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، مشیر وزیر اعلی ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران شریک ہوئے۔ مشیر وزیراعظم عبدالرزاق داود، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمینٹ سید زبیر حیدر گیلانی، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور نعیم الحق بھی اجلاس میں موجود تھے۔