اسلام آباد: شہباز شریف نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے یا ان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پاکستان کے اہم اور مرکزی رہنما جہانگیر ترین سے رابطے کی وجہ اسٹیبلشمنٹ سے ان کے کمزور ہوتے تعلقات ہیں کیونکہ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف سے خود کو الگ نہیں کرسکے اسی لیے ان کی اسٹیبلشمنٹ سے خفیہ انڈر اسٹینڈنگ ختم ہوگئی۔ اس کی ایک وجہ اور بھی ہے کہ نواز شریف اکیلے چلنے کے قائل نہیں تھے، وہ یہی کہتے تھے کہ آپ سب آئیں اور مل کر کام کریں تا کہ اس کا فائدہ سب کو ہو۔ جبکہ شہباز شریف اکیلے چلنے کے قائل تھے۔ شہباز شریف جب وزیراعلیٰ تھے تو یہ کسی سے ملاقات بھی نہیں کرتے تھے۔ نہ شہباز شریف کسی ایم این اے سے ملاقات کرتے تھے اور نہ ہی کسی ایم پی سے ملاقات کرتے تھے۔ جبکہ اٹھارہ اٹھارہ وزارتیں خود اپنے پاس رکھتے تھے۔ شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کہتی تھیں کہ میں بڑے گھر کے خلاف ہوں ، لیکن اب پتہ چلا ہے کہ سرکاری خزانے سے تین فلیٹس تہمینہ درانی کو بھی لے کر دئے جا چکے ہیں۔واضح رہے کہ نیب کی کارروائیوں اور انکوائریوں کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے این آر او حاصل کرنے کی کوششوں کی خبریں ایک مرتبہ پھر سے گردش کر رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے اندر کئی فارورڈ بلاک بھی بن رہے ہیں جو پارٹی قیادت کی لوٹ مار اور کرپشن کا کسی صورت دفاع کرنے کو تیار نہیں ہیں ، انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ جلد ہی ہم پارٹی سے خود کو علیحدہ کر لیں گے کیونکہ ہم قیادت کی لوٹ مار کا دفاع نہیں کر سکتے۔