1972 میں وجود میں آنے والی اس تنظیم کا مقصد دولت مشترکہ کے تمام ممالک کے کتب خانوں کی ترقی کیلئے کوششیں کرنا تھا
دولت مشترکہ کی لائبریری ایسوسی ایشن کا قیام کامن ویلتھ فاؤنڈیشن کی کوششوں سے وجود میں آیا۔ بنیادی طور پر اس کا مقصد دولت مشترکہ کے تمام ممالک کے کتب خانوں کی ترقی کے لیے کوشش کرنا تھا ۔ یہ اجلاس لندن میں 1971ء میں ہوا ۔ اس تنظیم کا باقاعدہ افتتاح نائیجیریا کے شہر لاگوس میں نومبر 1972ء میں کیا گیا۔ اجلاس میں 20 ممالک کی نیشنل لائبریری ایسوسی ایشنیں بنیادی ارکان کی حیثیت سے شریک ہوئیں اور 1979ء تک اس کے ارکان کی تعداد 48 تک پہنچ گئی۔
لاگوس میں ہونے والی میٹنگ میں یہ بھی طے پایا کہ تنظیم کا سیکریٹریٹ جمیکا میں قائم کیا جائے گا ۔ دولت مشترکہ لائبریری ایسوسی ایشن (کوملا) نے دولت مشترکہ کے کتب خانوں کے فروغ اور ترقی میں مدد کرنے کا ارادہ کیا تاکہ مختلف ممالک کی لائبریریز کے درمیان رابطہ قائم کیا جا سکے اور وہاں لائبریری ٹریننگ اور تربیت یافتہ افراد کی اہلیت تسلیم کر کے ان کو ریسرچ پروجیکٹ دیئے جا سکیں جو کومن ویلتھ ممالک میں کتب خانوں کی ترقی و توسیع میں مددگار ثابت ہوں۔
کوملا کی ممبرشپ دو طرح کی ہے ۔ ایک مکمل اور دوسری الحاقی ۔ فل ممبر شپ دولت مشترکہ میں شامل ہر ممبر ملک کی قومی لائبریری کو دی جاتی ہے جبکہ ملحقہ ممبر شپ تمام اداروں کو دی جاتی ہے جن میں تحقیقی سائنسی مراکز کے کتب خانے اور دستاویزی مراکز شامل ہیں ۔ کوملا کے معاملات کو چلانے کے لیے ایک کونسل ہے ۔ اس کونسل میں سبکدوش ہونے والے صدر کو بھی بحیثیت ممبر شامل کر لیا جاتا ہے جبکہ مجلس عاملہ کو کونسل منتخب کرتی ہے ۔ اس میں ہر علاقائی ملک ، ایشیا اور یورپ وغیرہ سے ایک ایک ممبر لیا جاتا ہے ۔ کوملا کے مالی وسائل کامن ویلتھ فاؤنڈیشن کی جانب سے حاصل ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ممبر شپ سے حاصل ہونے والی رقم بھی تنظیم کے بجٹ میں شامل ہوتی ہے۔
تنظیم ممبر ممالک کے کتب خانوں کے محافظین کے بہت سے منصوبوں میں شرکت کے لیے اخراجات برداشت کرتی ہے ۔ تیسری دنیا کے بہت سے ممالک کو مالی امداد دی چکی ہے ۔ کوملا ایک نیوز لیٹر شائع کرتی ہے جس میں تنظیمی معاملات کی رپورٹیں شائع ہوتی ہیں۔ کوملا دوسری پیشہ ورانہ تنظیموں جن میں آئی ایف ایل اے اور ایف آئی ڈی و دیگر شامل ہیں، تعاون کرتی ہے۔