لاہور( نیوز ڈیسک) اوریا مقبول جان نے عمران خان کو فرعون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے میں نے وزیراعظم کی تقریر سنی ہے اس وقت سے اللہ تعالیٰ سے یہی دعا کر رہا ہوں کہ اس شخص کی فرعونیت کی سزا اس قوم کو نہ دے۔تفصیلات کے مطابق نیو ٹی وی کے پروگرام ”حرفِ راز“میں ان کا کہنا تھا کہ جو رویہ اس وقت عمران خان کا ہے، یہ فرعونیت سے کم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی نشانی کے طور پر ایک وباء نازل کی ہوئی ہے، عمران خان کے اندر سے نہ انا نکلتی ہے، نہ عمران خانی نکلتی ہے اور نہ ہی وزیراعظمی نکلتی ہے۔
اوریا مقبول جان نے سوال پوچھا کہ آپ کو غرور کس چیز کا ہے؟ آپ کہاں سے اتر کے آئے ہیں؟ آپ بائیس کروڑ عوام کے سامنے جوابدہ ہیں، آپ کو اندازہ ہے کہ آپ نے آج کیا کر دیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ایک جرثومے نے پوری دنیا کو یرغمال بنایا ہوا ہے، کیا اسے کسی سائنسدان نے بنایا ہے یا کسی فیکٹری میں تیار کیا گیا ہے؟ کیا یہ امریکہ یا چین نے ایجاد کیا ہے؟
اوریا مقبول جان نے کہا کہ عمران خان نے اس آفت کے دوران اللہ تعالیٰ کے غیض وغضب کو للکارا ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کو بائیس کروڑ عوام کی ذمہ داری دی ہے، آپ صرف نیازی کے گھر میں پیدا ہونے والے عمران خان نہیں ہیں۔
اپنے پروگرام میں انہوں نے وزیراعظم کو تنبیہ کی کہ یاد رکھیں آپ کی اس منصوبہ بندی سے اگر ایک بھی شخص مر گیا تو قیامت کے دن آپ کو اس ایک آدمی کے خون کا حساب دینا ہو گا۔اوریا مقبول جان نے کہا کہ عمران خان کو کسی نے کوئی بریفنگ نہیں دی، کرفیو پہلے لگتا ہے اس کی منصوبہ بندی بعد میں ہوتی ہے، ہزار سے زائد افراد کورونا کا شکار ہو گئے ہیں اور آپ کو پتہ بھی نہیں چلا؟
کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے لیے کرفیو نہ لگانے پر وزیراعظم عمران خان سے خفا اوریا مقبول جان نے کہا کہ انہیں خوف اس بات کا تھا کہ لوگوں کو مزدوری نہیں ملے گی لیکن کیا اب لاک ڈاؤن ہونے کے بعد مزدوری مل رہی ہے؟ دوسرا خوف تھا کہ لوگوں کو کھانا نہیں ملے گا، کیا ابھی لاک ڈاؤن میں لوگوں کو کھانا مل رہا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے صرف اتنا کہنا تھا کہ یہ قوم ڈنڈے کے بغیر اندر بیٹھنے والی نہیں ہے، میں اس قوم کے مزاج کو بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں، یہ ایسی قوم ہے جس نے لاک ڈاؤن کے دوران پتنگ اڑا کر ایک 25 سالہ نوجوان مار دیا ہے، لاک ڈاؤن کے باوجود یہ عوام رات کو بچوں کو گاڑی میں لے کر سیر کر رہی ہوتی ہے۔
اوریا مقبول جان نے کہا کہ پاکستان کی آبادی بائیس کروڑ ہے جبکہ انڈیا نے ایک ارب تیس کروڑ لوگوں پر کرفیو لگایا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اگر ہم نے 21 دن احتیاط نہ کی تو ہم اکیس سال پیچھے چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی نے بالکل ٹھیک کہا ہے، وہ سب جانتا ہے کیونکہ وہ چائے بیچتے ہوئے اوپر آیا ہے، وہ آکسفورڈ کے پڑھے لکھے سے زیادہ سمجھدار ہے۔