اوسلو (پ۔ر) نارویجن پاکستانی کاروباری و سماجی شخصیت چوہدری جاویداقبال خان دھنی نے کہاہے کہ کرپشن پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ چوہدری جاوید اقبال خان نے یہ بات پاکستان کے تین ہفتے کے دورے کے بعد ناروے واپس آنے پر کہی۔ انھوں نے کہاکہ سمندرپارپاکستانی عوام اپنے خون پسینے کی کمائی کا بڑاحصہ پاکستان روانہ کرتی ہے تاکہ ان کے آبائی وطن کو مالی حوالے سے معاونت مل سکے لیکن بدانتظامی اور رشوت ستانی نے پورے ملک کے نظام کو بری طرح متاثر کیاہواہے۔ پاکستان میں رشوت کے بغیرکوئی کام کرنے کو تیارنہیں۔مافیاکلچرفروغ پارہاہے۔ دھونس ، بدایمانی اور بداخلاقی دن بدن فروغ پارہی ہے۔
اگرچہ اس ملک میں اچھے لوگ بھی ہیں لیکن ان کی تعداد بہت کم رہ گئی ہے۔نہ صرف امن و امان کی صورتحال خراب ہے بلکہ پورے ملک کا نظام تنزلی اور جمود کا شکارہے ۔ اگر کوئی کام ایک دن میں حل ہوسکتاہے لیکن سرکاری اہلکاراسے حل کرنے کے لیے کئی مہینے لگادیتے اور پھربھی مسئلہ اکثرتب ہی حل ہوتاہے جب رشوت دے پر فائل کے ساتھ پہیئے لگائے جاتے ہیں۔ پاکستان کی عوام اس بدانتظامی سے تنگ آچکی ہے اور بیوروکریسی کا رویہ لوگوں کے ساتھ غیرانسانی اور غیرمہذبانہ ہے۔اسی وجہ سے بہت سے شریف اورپڑھے لکھے لوگ ملک چھوڑ بھاگ رہے ہیں۔ سرکاری محکموں میں تعینات اکثر افراد اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں ۔
انہیں جو اختیارات عوام کو سہولت مہیا کرنے کے لیے دیئے گئے ہیں ، وہ یہ اختیارات لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔پاکستان کے قائم ہونے کے سات عشروں بعد بھی ملک کے عوام کی جدوجہد اب بھی جاری ہے۔ نوے فیصد لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کررہے ہیں۔ لوگ محنت ومشقت کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں۔ اپنے مددآپ کے تحت وہ اپنے خاندان کی دیکھ بھال ، میڈیکل اور تعلیم کا بندوبست کررہے ہیں۔ حکومت انکی کمسپرسی کا تماشادیکھ رہی ہے۔ قانون موجود ہے لیکن اس کا استعمال غلط کیاجاتاہے۔ اگرقانون کا فائدہ لیناہوتو و ہ بااختیار لوگوں کو ملتاہے اور اگر قانون کسی سے فائدہ لیناچاہتاہوتو وہ غریبوں اور بے بس لوگوں سے لیاجاتاہے۔جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی، اس وقت تک اس ملک کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔