پشاور (یس ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سینیٹر ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، حکمران عوام کی جان و مال کی تحفظ میں ناکام ہو گئے ہیں، ملک میں قتل عام کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حکومت نے تاحال کوئی قاتل نہ پکڑا ہے اور نہ ہی کسی کو سزا دی ہے۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 25 دسمبر کو مزار قائد پر اسٹیٹس کے خلاف لائحہ عمل کااعلان کیاجائے گا،ہم سب کو عام آدمی کے ایجنڈے پر اتفاق کرنا چاہیے، غریب اور امیر کے لیے یکساں نظام تعلیم بنانا چاہتے ہیں، جو صدر اور وزیراعظم کا بیٹا پڑھے وہی غریب کا بیٹا بھی پڑھے۔
اپنے دور اقتدار میں 5 چیزوں پر سبسڈی دیںٕ گے۔ سراج الحق نے اس موقع پر کہا کہ کرپشن نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے، کرپشن نہ کی جاتی تو بجٹ کےلیے ورلڈ بینک سے قرضہ نہ لیا جاتا۔
ایسا نظام ہونا چاہیے اگر کوئی چوری کرنا چاہے تو نہ کر سکے، چاہتے ہیں کہ ملک سے لوٹ کھسوٹ کا خاتمہ ہو جائے، سیاست ملک میں دوسرے کو دھوکا دینے کا کام بن چکی ہے،الخدمت نے عوام کی فلاح و بہبود کےلیے 23 ارب روپے خرچ کیے۔