جنرل پوسٹ آفس نے پنشن پے منٹ کارڈ کے بغیر 25 کروڑ کی ادائیگیاں کر دیں، ایک شناختی کارڈ پرڈیڑھ کروڑ کی دہری ادائیگی کی گئی: آڈیٹر جنرل کی خصوصی رپورٹ
اسلام آباد: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی خصوصی آڈٹ رپورٹ میں پنشن کی ادائیگیوں میں 40 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، قومی بینک اور جی پی او کی پنشنز کی ادائیگیوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ آڈٹ رپورٹ میں قومی بینک کے پنشن کی ادائیگیوں کے عمل میں 35 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں جبکہ جی پی او کے پنشن کی ادائیگیوں کے عمل میں 5 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنشن کی ادائیگیوں کے عمل میں 4 ارب 25 کروڑ کی خلاف ضابطہ ادائیگیاں کی گئیں، پنشن میں 63 کروڑ کا غبن اور 25 کروڑ کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک شناختی کارڈ پر ڈیڑھ کروڑ کی دہری ادائیگیاں کی گئیں، جی پی او پشاور نے وفات پانے والوں کے نام پر 93 لاکھ کی پنشن ادا کردی۔ قومی بینک مظفر گڑھ برانچ نے جعلی پیڈ وائوچرز پر بھی ادائیگیاں کردیں، جی پی او اٹک نے بند اکاؤنٹس میں رقم منتقل کر کے بھی پنشن کی ادائیگی کی مد میں فراڈ کیا، قومی بینک مظفر گڑھ برانچ نے پے منٹ فگرز میں اضافی ہندسہ ڈال کر بھی فراڈ کیا، منسوخ پنشن پے منٹ آرڈر ز اور ایک پی پی او کے بدلے ڈبل، ٹرپل ادائیگیاں کی گئیں، جی پی او نے پنشن پے منٹ کارڈ کے بغیر 25 کروڑ کی ادائیگیاں کیں۔