بریڈ فورڈ برطانیہ: اورسیز کمیٹی تحفظ حقوق عامہ پنگ پراں ضلع ضلع کوٹلی کا اجلاس وٹفورڈ میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر لیاقت عثمان نے کی ، اجلاس میں تمام ممبران نے بھرپور شرکت کی۔ دوران اجلاس تنظیمی معاملات، ضلع میں ہونے والے ترقیاتی کام، گیڈ واٹر سکیم، واٹر چینل دندلی تا رولی، عوام کے بنیادی حقوق ، غربت و ناانصابی، سرکاری اداروں میں اعلی سرکاری افیسران کی غیر حاضری، وزیراعظم آزاد کشمیر کے تعمیر ترقت کے دعوے، سرکاری ادارے، حکومتی رٹ سے محروم دیگر اہم امور کو زیر بحث لایا گیا۔
دوران اجلاس تنظیم کے ممبر سہیل احمد اور حامد سلیم دورہ آزاد کشمیر کے بعد برطانیہ پہنچنے پر وہاں کی سنگین ترین صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ازاد کشمیر میں حصوصا ضلع کوٹلی میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔سرکاری اداروں میں اعلی افسران وقت پر نہیں آتے، سرکاری اداروں کے سربراہ اپنے دفاتر سے اکثر غائب رہتے ہیں۔ اگر ان کو وقت آنے کی تاکید کی جائے تو بد تمیزی پر اتر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ دندلی تا رولی نہر سلائیڈنگ کی وجہ سے گزشتہ ایک سال سے بن ہے، نکیال و تتہ پانی روڈ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شدید متاثر ہے۔ آج تک کسی وزیر یا چیف سیرٹری، متعلقہ اداروں کے سربراہ نے ان متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کیا۔
محمکہ نہروالوں نے عوام میں یہ افواہ پھیلانا شروع کر دی ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب نہر نحال نہیں ہو سکتی اور پھر یہ کہا جاتا ہے کہ فنڈز کی کمی ہے جس کی وجہ سے نہر کا کام سروع نہیں ہو سکتا۔ محلہ کوٹ پنگ پیراں ، منڈیاری، رولی، ڈھول، ڈھیری سیداں و دیگر علاقاجات، نہر کا پانی بند سے پانی کی شدید قلت سے بحران کا شکار ہیں۔ دریائے پونچھ کے قریب تعمیر ہونے والے ٹیوب ویلز سے سپلائی کیا جانے والا پانی صحت کیلئے انتہائی ناقص ہے۔ زنگ آلودہ پائپ انتہائی گندے نالوں سے گزار کر پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔
جہاں تعفن اور غلاظت کے ڈھیڑ ہیں۔ ضلع کوٹلی اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ یہ شہر ماضی کا انتہائی خوبصورت شہر تھا۔ آج صحت مند ماحول سے محروم ہے۔ عوام طرح طرح کی بیماریوں میں ملوث ہیں۔ حامد سلیم نے صلع کوٹلی کے ڈسٹرکٹ ہسپتال کی روداد بیان کرتے ہوئے کیا جہاں ڈاکٹروں نے اپنے اپنے پرائیویٹ کلینک کھولے ہوئے ہیں۔
اگر کوئی مریض شدید بیمار ہو جائے یا حادثے کا شکار ہو تو متلقہ ڈاکٹر کو اس کے کلینک سے بذریعہ فون بلایا جائے اتنے میں مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ اب لوگوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی کو ڈیتھ ہسپتال کے نام سے پکارتے ہیں یہاں علاج کرانے کے بجائے اپنے خرچے پر رالپنڈی جا کر علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کوٹلی کو آرمی میڈیکل کور کے حوالے کیا جائے۔ محکمہ کوٹلی کو ہم نے بذریعہ درخواست عرض کی ہمارے چار گھروں کیلئے پانی کا کنکشن دیا جائے۔
آج ایک سال گزر چکا ہے محکمہ ہیلتھ کنکشن دینے کیلئے تیار نہیں اس موقع پر تنظیم کے صدر پروفیسر لیاقت علی خان نے آزاد کشمیر کی مایوسی کئی رپورٹ سننے کے بعد کہا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ بیرون ملک ہم کشمیر وطن عزیز کو سالانہ اربوں روپے زرمبادلہ بھیجتے ہیں مگر اس کے باوجود ہم اپنے شہروں اور اضلاع میں بنیادی حقوق سے محروم ہیں انہوں نے کہا اگر یہی صورتحال آزاد کشمیر میں برقرار رہی تو برطانیہ میں کشمیری اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ آزاد کشمیر میں عوام کو بنیادی حقوق میسر نہ ہونے کے باعث کشمیری مقبوضہ کشمیر جانے کو ترجیح دے رہے ہیں حکومت آزاد کشمیر بتائے اس صورتحال کا ذمہ دار کون ہے، انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہر شہر، دیہات اور علاقہ جات میں جائیں اور عوام کے مسائل سنیں اور موقع پر حل کریں اور یہ بھی بیوروکریسی، کلچر، تھانہ کلچر کو ختم کیا جائے یہ صورتحال تحریک آزادی کشمیر میں باعث رکاوٹ ہے وہ ریاست کبھی آزاد نہیں ہو سکتی جس ریاست کے حکمران اپنی عوام کا استحصال کرتے ہوں وہ ریاست اپنا وجود کھو دیتی ہے۔
اس موقع پر تنظیم کے نائب صدر چوہدری محمد سعید نے کہا بنیادی طور پر عوام کے حقوق کا تحفظ حکومت وقت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا آزاد کشمیر میں انتخابات کی ضرورت ہیں بلکہ ایک ایسی مجاز اتھارٹی کی ضرورت ہے جو عوام کے مسائل کے حل کی ضمانت دے یہی وجہ ہے کرپٹ نطام حکومت کیوجہ سے آزاد کشمیر ہی جمہوری نظام بری طرح ملوث ہے چوہدری رفیق نے کہا حالات کا تقاضہ ہے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید ساردہ ٹنلی کی تعمیر کیلئے سروے کرائیں تاکہ نہر کا پانی عوام کو سپلائی کیا جا سکے اسطرح حاجی عبد الحلیم نے برطانیہ میں اوورسیز ممبر کشمیر کونسل چوہدری محمد خان نے بھی توقع کی ہے کہ وہ اوورسیز کشمیریوں کے مسائل پر توجہ دیں توجہ طلب بات ہے دندلی پل ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ہے لاگ آج بھی دریائی نالے سے گزرتے ہیں۔
جموں کشمیر بریشن فرنٹ برطانیہ کے صدر صابر گل، جنرل سیکرٹر سید تحسین گیلانی، سیاسی و سفارتی کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ظفر خان نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے گلگت بلتستان کے حوالے سے دیے گے بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے اسے ایک انتہائی مثبت اور ٹھوس فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری عوام کے اصولی موقوف کی فتح ہے اس فیصلے سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو مثبت پیغام گیا ہے اب وہ کشمیر کی آزادی کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں زیادہ متحرک ہوں گے جموں کشمیر بریشن فرنٹ برطانیہ کے صدر صابر گل نے ہم وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ انہوں نے گلگت بلتستان کی آئینی و جغرافیائی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے ان علاقوں کو کشمیر کا حصہ تسلیم کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے جموں کشمیر بریشن فرنٹ کے چیئرمین کے خط کے جواب ہی کشمیر کی گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت ہی کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرے گا اس سے کشمیری قوم ان کو مبارک باد پیش کرتی ہے اس موقع پر جموں کشمیر بریشن فرنٹ کمیٹی کے سیاسی و سفارتی شعبہ کے سربراہ پروفیسر ظفر خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے گلگت بلتستان کے حوالے سے یاسین ملک چیئرمین بریشن فرنٹ کے لکھے گے جوابی مراسلہ میں کشمیر کی قانونی آئینی جغرافیائی اور حساسیت کو تسلیم کرکے تمام قیاس آرائیوں کو قمع کر دیا ہے۔
اس موقع پر جموں کشمیر بریشن فرنٹ برطانیہ کے جنرل سیکرٹری سید تحسین گیلانی نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان آزاد کشمیر و گلگت کے علاقوں کو ملا کر ان علاقوں پر مشتمل ایک یونٹ بنایا جائے اور شمالی علاقہ جات کے عوام کو آزاد کشمیر کے انتخابات میں نمائندگی دی جائے تاکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کے درمیان پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا آزالہ ہو سکے وزیراعظم پاکستان نے اپنے خط میں گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر میں ضم کرنے کا وعدہ نہیں کہا جو کہ باعث تشویش ہے،