ڈنمارک میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اب موٹے ہونے سے شاید اتنی صحت خراب نہ ہو جتنی کہ 40 سال قبل ہو سکتی تھی۔
کوپن ہیگن: (یس اُردو)تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 145جائز حد تک146 زیادہ وزن والے افراد میں جلد اموات کی شرح نارمل وزن، کم وزن یا پھر بہت زیادہ وزن والے افراد کی نسبت کم ہے ۔ جاما میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 1970 کی دہائی سے کئی ہزار افراد کے قد، وزن اور اموات کی شرح کا تین مختلف اوقات میں جائزہ لیا گیا ہے ۔ برطانیہ کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ موٹا ہونا صحت مند یا پسندیدہ ہو سکتا ہے اور موٹاپے سے بچنے کے لیے آگاہ کرتے رہنا چاہیے ۔ تحقیق کے مصنف کا کہنا ہے کہ اس کی بہتر مثال کچھ یوں دی جا سکتی ہے کہ اب موٹاپے سے جڑی بیماریوں جن میں کولیسٹرول اور بلڈ پریشر شامل ہیں کے لیے بہترین طبی نظام موجود ہے ۔ تاہم برطانوی میٹا بولک میڈیسن کے ماہرین نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے ۔ یونیورسیٹی آف گلاسگو کے پروفیسر نوید ستار نے کہا کہ حالیہ تحقیق کا یہ مطلب نہیں کہ موٹاپا آپ کو موت سے زیادہ دیر بچا سکتا ہے ۔ موٹاپے اور زیادہ وزن سے کئی بیماریوں کا خطرہ ہو سکتا ہے ۔ جیسا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس، جگر کی بیماری، کینسر، سونے کے مسائل، حمل میں بعض مشکلات۔