اسلام آباد: 27 فروری کو بھارت اور اسرائیل پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے لیکن پاکستان کی انٹیلی جنس کو اس حملے کی تیاری کا علم ہو گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنا چاہتا تھا اور بھارت کی اس کوشش میں اس کے ساتھ اسرائیل کے علاوہ ایک اور ملک بھی شامل تھا۔ پاکستان نے حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہونے کی وجہ سے ہی ائیر اسپیس بند کر دی تھی۔ بھارت نے راجھستان سے پاکستان پر خطرناک حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو حملے کی تیاری کا علم ہوا تو واضح طور پر بتا دیا گیا تھا کہ حملے کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائےگا۔ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر بھارت اور اسرائیل کا حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ جبکہ بھارت کے دو ممکنہ حملے پیشگی اطلاع کی بنیاد پر ناکام بنائےگئے۔ ذرائع نے بتایا کہ بالاکوٹ میں بھارتی دراندای کے بعد پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ اگلے روز دوبارہ دراندازی کی صورت میں بھارت کو واضح اور منہ توڑ جواب دیا گیا۔ پاکستان کے دو بڑے شہر بھارت کے ٹارگٹ پر تھے جن میں کراچی اور بہاولپور شامل تھے۔ بھارت کے ممکنہ ٹارگٹ سے متعلق دوست ممالک سے معلومات شیئر کی جا چکی ہیں۔ تاہم پاک فضائیہ نے بروقت کاروائی کی۔ بھارت کو پیغام دیا گیا پاکستان پر میزائل حملہ کیا تو بھرپور جواب ملے گا۔
واضح رہے 27 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان نے آج جو بھی کارروائی کی وہ اپنے دفاع میں کی صبح سے لائن آف کنٹرول پرکچھ سرگرمیاں جاری تھیں۔ چونکہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اسی لیے پاکستان نے ان کے طیاروں کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی طیاروں نے پاکستان میں فضائی کارروائی کی اور دہشتگرد ٹھکانوں کو تباہ اور دہشتگردوں کو مارا گیا۔ اس پر کل بھی میں نے بات کی تھی۔ پاکستان کی آرمڈ فورسز اور ائیر فورس کے پاس بھارت کے اس دعوے کا جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ لیکن سوال یہ تھا کہ بھارت کو جواب کیسے دیا جاتا، کیا اسے طریقے سے جیسے بھارت نے دیا یا پھر ذمہ دار حکومت ہونے کا مظاہرہ کیا جاتا۔ ہم نے بھارت کو اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا جس کے تحت ہم نے تہیہ کیا کہ ہم کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے، اور ہماری کارروائی کے نتیجے میں کوئی انسانی جان کا نقصان بھی نہیں ہو گا۔ ہم نے اپنی حدود میں رہ کر چھ اہداف سیٹ کر رکھے تھے جنہیں پاک فضائیہ کے پائلٹس نے لاک کیا اور لاک کرنے کے بعد تھوڑا فاصلے پر ہم نے کھلی جگہ پر اسٹرائیکس کیں۔